کاروانِ ادب کے زیر اہتمام بیگوسرائے میں آل انڈیا مشاعرہ

طارق متین

بیگوسرائے2 جولائی( پریس ریلیز) کاروانِ ادب، بیگوسرائے کے زیر اہتمام قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، دہلی اور بہار اردو اکادمی، پٹنہ کے اشتراک سے گزشتہ شب ایک شاندار آل انڈیا مشاعرہ کا انعقاد عمل میں آیا۔ مشاعرہ کی صدارت پروفیسر راشد طراز نے فرمائی جبکہ نظامت کا فریضہ کاروانِ ادب کے کنوینر اور معروف شاعر طارق متین نے انجام دیا۔

مشاعرہ سے قبل طارق متین کے شعری مجموعہ ’’ریاضت نیم شب‘‘ کا اجرا بھی عمل میں آیا۔ مشاعرہ میں جن شعرائے کرام نے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا ان میں پروفیسر راشد طراز، عزم شاکری، ڈاکٹر صفدر امام قادری، ڈاکٹر واحد نظیر، طارق متین، حسین منظر،پروفیسر ظفر حبیب،ایم آر چشتی،کاظم رضا،کامران غنی صبا، آرتی کماری، ، جاوید اختر آزاد، پرویز اقبال، شمیم بیتاب، ثناء اللہ ولی وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں ۔ طارق متین کے شکریہ کے ساتھ فجر سے پہلے مشاعرہ کا اختتام ہوا۔ مشاعرہ میں پیش کیے گئے کلام کا منتخب حصہ پیش خدمت ہے:

پروفیسر راشد طراز

تمہاری یاد بھی آئی تو کس طرح آئی

حیات رک سی گئی چشمِ نم اٹھانے میں

عزم شاکری

چڑھی جو دھوپ تو ہوش و ہواس کھو بیٹھے

جو کہہ رہے تھے شجر سایہ دار ہم بھی ہیں

ڈاکٹر واحد نظیر

میرے ہی نام سے بچھتی ہے بساط سازش

میں بھی جیسے کوئی شطرنج کا مہرہ ٹھہرا

طارق متین

میں تو ایک مدت سے ذات کے سفر میں ہوں

در بہ در بھٹکنے کو گمرہی نہ سمجھا جائے

ایم آر چشتی

اس شجر کے سبھی پتوں سے محبت ہے مجھے

اس کے کانٹوں سے بھی نفرت نہیں کر سکتا میں

حسین منظر

وہ جو قطرہ ہے تو قطرہ ہی سمجھتا ہے مجھے

جو سمندر ہے سمجھتا ہے سمندر مجھ کو

کاظم رضا

چراغ جس میں غریبوں کا خون جلتا ہو

ہم اس کی روشنی خود پر حرام کرتے ہیں

کامران غنی صبا

سر مرا تن سے جدا ہو کے ہی جھک سکتا ہے

یہ میرا عزم ہے، ایماں ہے، انا ہے، کیا ہے

تبصرے بند ہیں۔