کس نے غنچوں کو نازکی بخشی

افتخار راغبؔ

کس نے غنچوں کو نازکی بخشی

سنگ کو کس نے پختگی بخشی

کس نے بخشی زباں کو گویائی

کس نے آنکھوں کو روشنی بخشی

کس کے بس میں تھی آتشِ نمرود

کس نے صبر و سلامتی بخشی

کس نے پرواز کا ہنر بخشا

کس نے فہمِ شناوری بخشی

ابر سے آب کس نے برسا کر

مردہ مٹّی کو زندگی بخشی

کون آب و ہوا کا مالک ہے

کس نے پودوں کو تازگی بخشی

پنکھ کس نے دیے پرندوں کو

کس نے پھولوں کو پنکھڑی بخشی

پیڑ پودے اُگائے ہیں کس نے

کس  نے  دھرتی  کو  دل کشی  بخشی

کون خالق ہے سب زبانوں کا

کس نے اردو کو چاشنی بخشی

کس نے ایمان کی نمو کے لیے

علم و حکمت کی روشنی بخشی

کس نے اشرف بنایا انساں کو

کس نے خاکی کو برتری بخشی

کس نے بخشا ہمیں قلم راغبؔ

کس نے تنویرِ آگہی بخشی

1 تبصرہ
  1. اقبال بوکڑا کہتے ہیں

    بہت شاندار!

تبصرے بند ہیں۔