گوگٹے گر کالج رتنا گری میں بین الاقوامی سمینار کا انعقاد

محسن خان

مہاراشٹرا کے علاقہ رتنا گری کواردو سے جوڑنے کے مقصد سے تلنگانہ اورملک کی دیگر ریاستوں سے اردوکے اساتذہ‘ریسرچ اسکالراورمحبان اردو کو ایک جگہ جمع کرتے ہوئے گوگٹے جوگلے گرکالج رتناگری کے صدر شعبہ اردومحمددانش غنی نے کامیاب ایک روزہ بین الاقوامی سمینار کاانعقاد عمل میں لایا جس کے لیے وہ مبارکبادی کے مستحق ہیں۔ تلنگانہ کے مختلف علاقوں سے شرکت کرنے والے پروفیسر س‘محبان اردو اوراسکالرس ڈاکٹرعزیز سہیل‘محسن خان‘ڈاکٹرناظم الدین منور اورڈاکٹراسرار الحق سبیلی نے کہاکہ اردو زبان کو ہندوستان کے کونے کونے تک پہنچانا وقت کی اہم ضرورت ہے اور مہاراشٹرا کے اس علاقہ میں کی جارہی ہے کہ اردو کی خدمات سے دنیا کوواقف ہم سب کا فریضہ ہے۔

علاقہ کوکن جہاں کے قدرتی مناظردیکھنے کے لائق ہیں اور یہ مہاراشٹرا کے سرحد پرواقع علاقہ ہے۔ یہاں کی تہذیب سے واقف کروانے اور یہاں پراردو کے فروغ کے لیے کی جارہی کوششوں سے واقف کروانے کے لیے دانش غنی نے کافی محنت وجستجو سے بین الاقوامی سمینار کااہتمام کیا۔سمینار میں نہ صرف ہندوستان کی ریاستوں بلکہ دنیا کے مختلف ممالک سے بڑی بڑی معزز شخصیات نے شرکت کی۔

صدر شعبہ اردو دانش غنی نے نہ صرف مہمانوں کاپرجوش استقبال کیابلکہ ان کے رہائش وطعام کے بہترین انتظام کروائے اور وہاں کے سمندراوردیگرقدرتی مناظر سے تمام کولطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کروایا۔ایک ایسے وقت جب لوگ اردو سے دور ہورہے ہیں اور اردوحلقوں میں چل رہی بدنظمی اور طرح طرح کے واقعات سے لوگ گروپ بندی کا شکار ہورہے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف زبان کا نقصان ہورہا ہے بلکہ نئے تخلیق کاراور نوجوانوں میں سے کوئی ادیب یا شاعر نہیں ابھررہا ہے جس کودیکھ کرافسوس ہوتا ہے۔ ایسے میں نوجوان محب اردودانش غنی نے تمام ہندوستان کوکوکن میں جمع کرتے ہوئے محبت کی خوشگوار فضا پیدا کرنے کی کوشش کی ہے اورکہاکہ اگرہم سب ایک جگہ جمع ہوجائیں تونہ صر ف اردو زبان کی حفاظت کی جاسکتی ہے بلکہ اس کو عصری ٹکنالوجی سے جوڑتے ہوئے اس کوبلندی پرلے جایاجاسکتا ہے اوراس میں ایک نئی تازہ جان پھونکی جاسکتی ہے۔

آج جہاں اردو کے مراکز لکھنو‘ دلی‘کولکتہ اورحیدرآباد میں دن بہ دن اردو اسکولس اورکالجس بندہوتے جارہے ہیں اور نوجوان نسل توبالکل اردو سے دورہوتے جارہی ہے ایسے میں دانش غنی جیسے لوگوں کی ضرورت ہے جوانتھک اردو کی ترقی وبقاء کے لیے جٹ جائیں اور ایک کامیاب لائحہ عمل تیار کریں۔ ڈاکٹرعزیز سہیل نے کہاکہ دانش غنی میں قوم وملت کی خدمت کا جذبہ کوٹ کوٹ کربھرا ہواہے ایسے میں علاقہ رتناگری اورمہاراشٹرا حکومت کوان کا ساتھ دینا چاہئے۔ محسن خان نے کہاکہ دانش غنی نے اپنی مہمان نوازی اور کامیاب بین الاقوامی سمینار چلاتے ہوئے ہندوستان کے مختلف ریاستوں اور دنیا کے کے کونے سے آئے ہوئے لوگوں کا دل جیت لیا اور ان سے امید ہے کہ آگے بھی وہ اس طرح کے پروگرام منعقد کرتے ہوئے نوجوان نسل کواردو کی طرف راغب کریں گے۔ ڈاکٹرناظم الدین منور اورڈاکٹراسرار الحق سبیلی نے بھی کوکن کے محبان اردواور گوگٹے گرکالج کے ذمہ دارو ں کو اس کامیاب بین الاقوامی سمینار کے انعقاد پر مبارک باد پیش اورمستقبل کے لیے نیک تمنائوں کااظہار کیا۔

تبصرے بند ہیں۔