یاد رفتگاں: ڈاکٹر انور سدید مرحوم

چل دئے بزمِ جہاں سے ڈاکٹر انور سدید
نقدِ ادبی میں تھے جو اک حاملِ ذہنِ جدید

اردو دنیا کے لئے ہے یہ خسارہ اک عظیم
اہلِ دانش کے لئے جس کی ضرورت تھی شدید

لوگ کہتے تھے انھیں اردو کا بابائے ادب
جمل اصنافِ ادب میں ہیں کُتُب جن کی مفید

ضوفگن تھی آسمانِ فکر و فن پر جس کی ذات
وہ ستارہ ہو گیا چرخِ ادب کا ناپدید

چل بسے ہمراہ اپنے لے کے وہ سوئے جناں
قفلِ افسانہ نویسی کی تھی برقیؔ کلی جو کلید

تبصرے بند ہیں۔