آٹھ سالہ آصفہ بانو کے نام …!

تبسّم فاطمہ

(1)

ایک قومی نظریہ کی کوکھ سے
ایک چیخ گونجی
میں نے زمین کو چٹختے ہوئے دیکھا
اور آسمانوں کو
ریزہ ریزہ ہوتے ہوئے

( 2)

جب معصوم، بے زباں گڑیا کی سلایی کھول کر
وہ اپنی اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے
آسمان پر بننے والی بے شمار
اور بے زبان گڑیوں نے
خوف زدہ ہو کر
زمین پر جانے سے انکار کر دیا تھا

( 3)

جب ننگی سیاست کے ننگے مہرے
مون اپواس پر بیٹھے تھے
آصفہ ،
تم چمکتے ،جگنوؤں کی قطار میں پناہ لے رہی تھی
اور اندھیرے کی وادیوں میں
روشنی ،روشنی کا کھیل ، کھیل رہی تھی

( 4)

وہ پہلے بھی اہے تھے
گجرات کی بندر گاہوں سے
ایک معصوم ، بے زبان چیخ میں،
گجرات کا نام
اس قدر واضح تھا
کہ صبح عاشور کی پاکیزگی میں
اڑتے ہوئے ، طائروں کے غول
خوف زدہ ہو کر

ملک کی سرحد چھوڑ گئے تھے

تبصرے بند ہیں۔