آکاش وانی سے پیش ہے خبر نامہ۔۔۔۔ !

آکاش وانی سے پیش ہے خبر نامہ ،آداب ؛خبر نامے کے ساتھ میں ‘مدبرہ عثمانی’ ،پہلے اس وقت کی اہم خبریں!

اشرف بستوی

آکاش وانی سے پیش ہے خبر نامہ ،آداب ؛خبر نامے کے ساتھ میں ‘مدبرہ عثمانی’ ،پہلے اس وقت کی اہم خبریں ! یہ آل انڈیا ریڈیو ہے اب آپ ‘شمیم عرفان’ سے خبریں سنئے ،پہلے اس وقت کی اہم خبریں ! یہ دوالگ الگ اعلانات آل انڈیا ریڈیو کی اردو نیوز سروس NSD سے خبروں سے قبل گزشتہ 67 برس سے بلاناغہ پابندی سے نشر ہو رہے ہیں ، پہلا اعلان نیوز ریڈر’ ہوم بلیٹن ‘ میں پڑھتا ہے جبکہ دوسرااعلان ‘غیر ملکی ‘ نشریے کے لیے خاص ہے ، آل انڈیا ریڈیو ،آکاش وانی بھون پارلیامنٹ اسٹریٹ سے ہر روز 24 گھنٹے میں تین ہوم بلیٹن (ملکی خبروں پر مشتمل) اور 11 غیرملکی خبروں پر مشتمل (ای ایس ڈی) بلیٹن نشر ہوتا ہے ۔ خبروں میں دلچسپی رکھنے والا اردو حلقہ ضرور مدبرہ عثمانی ، شمیم عرفان ،افسر جعفری ، سلیم اختر ،تمیز الدین، رضی احمد ،وسیم احمد ، ریحانہ فریدی، شگفتہ یاسمین اور اسلم بیگ ، عبد الحئی ، کے ناموں سے بخوبی واقف ہوگا،ان میں سے کئی تو ایسے ہوں گے جن کے دلوں میں بچپن سے ہی اردو بلیٹن سن سن کر نیوز ریڈر بننے کا جذبہ موجزن ہوا اور دہلی کا رخت سفر باندھا ہوگا ۔

کب ہوئی تھی اردو نیوز بلیٹن کی شروعات
آل انڈیا ریڈیو نے اردو نیوز بلیٹن کی باقاعدہ شروعات 18 دسمبر1949 سے کی تھی ، سعیدہ بانو پہلی نیوز ریڈر قرار پائیں ، بعد میں اس فہرست میں اور نام جڑتے چلے گئے ،ترلوچن سنگھ ، رام سرن چوپڑہ ، مظہر حسینی ،عبدالوحید قریشی ،زاہد علی خان ، اشرف عابدی، ہری درشن سنگھ ۔۔۔۔۔ ۔ ابتک ریگولر نیوز ریڈررزکی یہ فہرست 26 ہو گئی ہے ، 2014 میں اردو نیوز بلیٹن کے 65 برس مکمل ہونے پر شعبے میں تب سے ابتک کے سبھی ریگولر نیوز ریڈرز کے ناموں کی تختی لگائی گئی تھی ، جس میں متذکرہ بالا نام درج ہیں ۔ وقت کے ساتھ ساتھ ضرورت کے پیش نظر بلیٹن کے دورانیے اور اوقات میں تبدیلی ہوتی رہی ،فی الوقت 24 گھنٹے میں چار شفٹوں میں دس، پانچ اور تین منٹ پر مشتمل 14 بلیٹن نشر کیے جاتے ہیں ۔

دوران حج روزانہ ‘حج بلیٹن ‘ نشر کیا جاتا ہے
دوران حج پہلی فلائٹ شروع ہونے سے لیکر تمام حجاج کرام کی واپسی تک ہر روز دن میں 11 بجے 5 منٹ کا حج بلیٹن بھی نشر کیا جاتا ہے ۔ یہ بلیٹن پوری طور پر مکہ مکرمہ کی خبروں پر مرکوز ہوتا ہے ۔
انٹرنیٹ پر راست نشریے نے دی ریڈیو کو نئی زندگی
جہاں تک ریڈیو کی اہمیت و افادیت کی بات ہے دیہی علاقوں میں آج بھی پابندی سے ریڈیو پر خبریں سننے کا اہتمام پایا جاتا ہے تاہم شہروں میں موبائل ٹاوروں کی بے ہنگم بھیڑ سے ریڈیو ٹیوننگ میں دشواری اور الیکٹرانک میڈیا کی بہوتات سے ریڈیو سے لوگوں کی وابستگی ضرور متاثر ہوئی ہے، لیکن بہت جلد ریڈیو کے انٹرنیٹ پر راست نشریے نے دوبارہ شہری آبادی کو ریڈیو سے قریب کر دیا ۔ جو لوگ خبروں سے دلچسپی رکھتے ہیں وہ آج بھی ٹی وی کے مقابلے ریڈیو پر خبریں سننے کو ترجیح دیتے ہیں اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ دیگر مصروفیات کے ساتھ ساتھ ریڈیو پر خبریں سننا آسان ہوتا ہے ۔ اگر آپ اپنے موبائل یا کمپیوٹر پر خبریں سننا یا پڑھنا چاہتے ہیں تو ٹائپ کریں آل انڈیا ریڈیو کی نیوز ویب سائٹ www.newsonair.com پر جائیں یہاں انگریزی اور ہندی کے ساتھ ساتھ اردو نیوز کا تین ہوم بلیٹن اپلوڈ ملے گا ،اس کے علاوہ آل انڈیا ریڈیواردو کی ESD سروس Live streaming بھی دستیاب ہے سامعین یہاں 24 گھنٹے میں مختلف اوقات میں 11 نیوز بلیٹن لائیو سن سکتے ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی اردو نیوز بلیٹن http://airworldservice.org/ پر بھی دستیاب ہے ۔

ریڈیو سے خبریں کن مراحل سے گزر کر ہم تک پہونچتی ہیں
روزانہ صبح آٹھ بجکر 50 منٹ پر آپ MW پر جیسے ہی ٹیون کرتے ہوں گے DTHپر سنتے ہوں گے یا www.newsonair.com ، پر لاگ آن کرتے ہوں گے تازہ ترین خبروں کے ساتھ تمیزالدین ، رضی احمد، شمیم عرفان، افسر جعفری، ریحانہ فریدی ، شابنہ بیگم ، شبانہ رحمٰن ،اسلم بیگ ، وسیم احمد ،عبدالمالک ، صغیر اختر، محمد اعظم ، اشرف علی ، حسین اختر ، فہیم احمد ، آفتاب احمد یہ اور اس طرح کے دیگر نام آپ کے کان کے پردے سے ٹکراتے ہوں گے ۔ یہ حضرات طویل عرصے سے خبروں کی ترسیل میں مصروف عمل ہیں ۔ آل انڈیا ریڈیوسے ہم تک خبریں کن مراحل سے گزر کر پہونچتی ہیں یہ جاننا بھی کافی دلچسپ ہے ۔ خبروں کی ترسیل کا یہ عمل GNR یعنی سے چل کر نیوز روم پھر اسٹو ڈیوسے ہوتے ہوئے ہم تک پہونچتا ہے ۔

یہ جی این آرکیا ہے ؟
دراصل جی این آر آل انڈیا ریڈیو میں مختلف شعبوں کے درمیان خبروں کی ترسیل کا انتہائی موثر مرکزی نطام ہے ، یہاں ملک و بیرون ملک و علاقائی تمام خبریں جمع ہو تی ہیں جنھیں ایڈٹنگ کے بعد ایڈیٹر ان چیف کی نگرانی میں ڈیسک ایڈیٹرس الگ الگ Poolمیں ٹرانسفر کردیتے ہیں ، بعد از بلیٹن سے قبل خبروں کا یہ بنچ انگریزی ، اردو اور ہندی سمیت 16 ہندوستانی اور 6 غیر ملکی زبانوں عربی ،فارسی ،پشتو،دری،روسی اور نیپالی میں پہونچا دیا جاتا ہے ۔اب یہاں سے کام شروع ہوتا ہے News Reader cum Translator’s جنھیں وہاں کی اصطلاح میں (NRT’s) اور ( CNRT’s)کے نام سے پکاراجا تا ہے یہ عملہ خبروں کے ترجمے اور نشریے میں مصروف ہوتا ہے۔ یہاں بھی شعبے میں ایک انچارج یا سربراہ ہوتا ہے ،ان دنوں اردو نیوز کے شعبے کی انچارج ‘مدبرہ عثمانی’ صاحبہ ہیں ۔
ریڈیو کے نیوز ڈیسک پر کام کی نوعیت اور طریق کار
ریڈیو یا کسی بھی بلیٹن میں خبروں کے نشریے کا کام ٹیم ورک کلچر کا متقاضی ہوتا ہے انتہائی کم وقت میں برق رفتاری کے ساتھ معیاری زبان میں آسان لب و لہجے میں انگریزی سے خبروں کا صحیح ترجمہ کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہے ،بلیٹن کی جلدی میں غلطی کے امکان بہت زیادہ ہوتے ہیں اس لیے ڈیوٹی پر موجود سبھی لوگوں میں باہم صلاح مشورے کی بڑی اہمیت ہوتی ہے ۔ خاص طور سے گہما گہمی کی یہ صورت حال صبح اور شام کے بلیٹنوں میں ہوتی ہے ۔ بلا تفریق سینئر و جونئر کا ایک دوسر ے سے استفادہ کرنا اور باہم ایک دوسرے کے کام کی اصلاح کاجذبہ ہی اچھی بلیٹن کی ضمانت ہوتا ہے ۔ اردو نیوز ڈیسک پر یہ ماحول بدرجہ اتم موجود ہے ۔ نیوز ریڈرزکو ترجمے میں بھاری بھرکم الفاظ اور لفظی ترجمے سے بچنے کی ہدایت ہوتی ہے ساتھ ہی یہ بات بھی پیش نظر رہتی ہے کہ زبان غیر معیاری نہ ہو ، اچھا بلیٹن وہی سمجھا جاتا ہے جسے ایک عام سامع کو خبر سمجھنے میں مشکل نہ پیش آئے اورنہ ہی ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ سامع کو گراں گزرے ۔
یہاں کی کئی چیزیں بڑی اہم اور قابل تقلید ہیں
اردو نیوز ڈیسک پر کام بالکل فطری انداز میں انجام دیا جاتا ہے، یہاں نئی اور پرانی نسل کے درمیان حسین امتزاج پایا جاتا ہے ، نو آموز نیوز ریڈرزکو سینئر ترین لوگوں کے ساتھ شانہ بہ شانہ کام کرنے کا اپنا تجربہ ہوتا ہے ، نیوز ریڈرز کی جدید و قدیم نسل کا یہ سنگم بلیٹن کی زبان و بیان اور معیاری ترجمے میں اہم رول ادا کرتا ہے ۔ مترجمین کے لیے ڈکشنری کا مکمل سیٹ دستیاب ہے اس کے علاوہ یہاں کی کئی چیزیں بڑی اہم ہیں مثلا گزارش رجسٹر،روداد رجسٹر،تلفظ رجسٹر ۔ گزارش رجسٹر میں نیوز ریڈرحضرات ہفتہ وار اپنی دستیابی کے تعلق سے گزارشات درج کرتے ہیں ، رودا رجسٹر میں بلیٹن کے وقت پیش آنے والی دشواریوں و مسائل کو درج کیا جا تا ہے ، اصطلاحات رجسٹر میں بلیٹن میں مستعمل اصطلاحات درج کیے جاتے ہیں اور تلفظ رجسٹرمیں مشکل الفاظ وناموں کا صحیح تلفظ درج ہوتا ہے ، یہ کام بلیٹن کے سبھی افراد ملکر کرتے ہیں ، اس کے علاوہ بلیٹن کے دوران روزانہ تلفظ کی ادائیگی کی درستی کے پیش نظر ہندی نیوز ڈیسک بلیٹن میں پیش آنے والے ثقیل اور نئے لفظوں کا صحیح تلفظ ارسال کرتا رہتا ہے ۔
کافی عرصے سے افرادی قوت کی کمی مسئلہ دامن گیر ہے
نیوز سروس ڈویزن میں افرادی قوت کی کمی کا مسئلہ کافی عرصے سے دامن گیر ہے، جس کا کوئی مسقتل حل ابھی تک نہیں نکل سکا ہے ، افرادی قوت کی کمی پوری کرنے کے لیے ایک عرصہ قبل کیزویل اور کنٹریکچویل نیوز ریڈرس رکھنے کاسلسلہ شروع کیا گیا تھا ، جوا اب بھی جاری و ساری ہے ،اور لگ بھگ ہر سال اردو سمیت مختلف زبانوں میں نیوز ریڈرز کا سلیکشن کیا جاتاہے ۔ صبح کی ہوم بلیٹن میں ‘اخبارات کا آئینہ’ تیار کرنے والا عملہ 2014 میں مرکز کی نئی حکومت آنے کے بعد اخراجات میں تخفیف مہم کی بھینٹ چڑھادیا گیا ، ان کی خدمات بند کر دی گئیں ۔ اب یہ کام نیوز ریڈرز حضرات ہی کے ذمے ڈال دیا گیا ہے،ظاہر ہے اس اضافی کام سے ان کی اصل ذمہ داری کسی نہ کسی درجے میں ضرور متاثر ہوتی ہوگی ۔

اہم لنک ملاحظہ فرمائیں
انڈیا ریڈیو نیوز سروس
http://www.newsonair.com/vacancy.asp

آل انڈیا ریڈیو ورلڈ سروس 9 زبانوں میں نیوز بلیتن نشر کرتا ہے
http://airworldservice.org/useful-links
http://airworldservice.org/urdu
اردو سروس پر لائیونیوز سننے کے لیے یہاں کلک کریں
http://allindiaradio.gov.in/Default.aspx
اردو نیوز’ہوم بلیٹن’ یہاں دستیاب ہے
http://www.newsonair.com/main-audio-new-player.asp?id=56902
خالی اسامیاں یہاں دستیاب ہیں
http://www.newsonair.com/vacancy/vacancy111.pdf
آپ بھی بن سکتے ہیں نیوز ریڈر، ابھی درخواست دیں
اگر آپ کی عمر 21 سے 45 سال کے درمیان ہے انگریزی اور اردو سے گریجویٹ ہیں ، خبروں میں دلچسپی رکھتے ہیں ، انگریزی سے اردو ترجمہ کرنے کی صلاحیت ہے ، تو آپ بھی نیوز ریڈر بن سکتے ہیں ۔ آل انڈیا ریڈیو کی ویب سائٹ پر اردو سمیت مختلف زبانوں میں نیوز ریڈر کی خالی اسامیوں کے لیے وقتا فوقتا درخواستیں طلب کی جاتی ہیں ۔ آپ کے لیے ابھی بھی موقع ہے ۔ اردو سمیت دیگر ہندوستانی زبانوں میں نیوز ریڈرز کی خالی اسامیوں کے لیے درخواستیں طلب گئی ہیں ۔ ترجمے کی صلاحیت کا تحریری امتحان اور وائس ٹیسٹ پاس کر نے اور پرسنل انٹرویو میں کامیاب ہونے کے بعد آپ کو کیزویل نیوز ریڈر بننے کا موقع مل سکتا ہے ،تو پھر دیر کس بات کی ،آل انڈیا ریڈیو کی ویب سائٹ http://www.newsonair.com/vacancy.aspسے ابھی فارم ڈاون لوڈ کریں ۔

تبصرے بند ہیں۔