اردو ورلڈ سرینگر: اردو زبان کی ایک نئی شاہراہ پر گامزن

جہاں اس وقت ریاست جموں و کشمیرمیں کئی غیر سرکارے ادارے اپنے اپنے طور پر اردو زبان کے فروغ اور ترقی و ترویج میں کوشاں نظر آتے ہیں، وہیں گذشتہ برس ایک پرائیوٹ یوٹیوب چینل ”اردو ورلڈ سرینگر“ کے نام سے قائم کی گئی جس کے ذریعے اردو زبان کے مشہور و معروف ادیبوں، شاعروں، ناقدوں، افسانہ نگاروں اور صحافیوں وغیرہ سے مختلف ادبی موضوعات پر سیر حاصل مذاکرے کیے گئے۔اس ادارے کے تعلق سے مختلف ماہرین نے کہا ہے کہ یہ کوئی چینل نہیں بلکہ ایک بہت بڑا ادارہ ہے جو اردو ادب کی بہت ہی خوش اسلوبی اور دل جمعی سے بے لوث خدمات انجام دے رہا ہے۔

ممبران کی تشکیل سے لائحہ عمل میںمضبوطی پیدا ہوگی۔سید عرفان نبی

سید عرفان نبی جو کہ اس نجی چینل کے وائس چیرمین بھی ہیں، کا کہنا ہے کہ جب اردو زبان سے دلچسپی رکھنے والے اردو ادیبوں کی سرگرمیوں یا مختلف النوع ادبی موضوعات کی ویڈیوز یوٹیوب پر تلاش کرتے ہیں تو سرگرانی کے سوا ان کے ہاتھ کچھ نہیں لگتا۔ اس چیز کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ”اردو ورلڈ سرینگر“ کے خود مختار چینل کی بنیاد ڈالی گئی۔یوٹیوب پر اس چینل کو سبسکرائب کرکے قارئین اس کی سرگرمیوں سے آشکار ہوسکتے ہیں۔اس کے علاوہ اس کا فیس بک پیچ بھی”اردو ورلڈ سرینگر“ ہی کے نام سے ہے۔ اس کا مقصد اردو ادیبوں کی حوصلہ افزائی نیز ان کی خدمات سے اردو اور باہر کی دنیا کو روشناس کرانا ہے۔

ابھی تک جن قومی اور بین الاقوامی شہرت یافتہ ادیبوں اور ناقدوں کے ساتھ مذاکرے کیے گئے ہیں ان میں پروفیسر شمس الرحمن فاروقی، پروفیسر گوپی چند نارنگ، ڈاکٹر ناصرعباس نیر،پروفیسربیگ احساس،پروفیسرقاضی افضال حسین،پروفیسر ابوالکلام قاسمی،پروفیسر شافع قدوائی،پروفیسر شہناز نبی، پروفیسر وسیم بریلوی، پروفیسر طلعت احمد،پروفیسر ابن کنول، ڈاکٹر سبحان کور بالی، ڈاکٹر مشتاق احمد وانی، وحشی سعید وغیرہ خاص طور پر قابل ذکرہیں۔آئندہ جن حضرات کے ساتھ مذاکرہ متوقع ہے ان میں پروفیسر شمیم حنفی، پروفیسرمولا بخش، پروفیسر ارتضیٰ کریم، ڈاکٹر مشتاق قادری اور محترم بشیر چراغ شامل ہیں۔

حال ہی میں اس چینل کی باڈی بھی تشکیل بھی دی گئی ہے۔ جس کے ممبران کی تفصیل یوں ہیں۔ سرپرست الطاف انجم ، نائب سرپرست ریاض توحیدی، چیرمین سید ناربلی، وائس چیرین سید عرفان نبی، مدیر اعلیٰ غلام نبی کمار، کارس پانڈینٹ ہلال احمد گنائی، چیف اینکر توصیف احمد، مدیر محمد اقبال لون، معان مدیر غازی سہیل خان، اینکر سید شائستہ مبارک بخاری، افشانہ قیوم،رفعت رشید قابلِ ذکر ہیں۔

تبصرے بند ہیں۔