اسلام  امن اور بھائی چارے کا مذہب

شفیق الرحمنٰ

(نئی دہلی)

اسلام امن اور بھائی چارے کو بڑھاوا دیتا ہے اس سچائی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کی قرآن ایمان کو (جو کی عربی لفظ امن سے مشتق ہے) انسانیت کے لئے خدا کی ایک بڑی نعمت مانتا ہے۔ خدا پر ایمان رکھنے کا روحانی تجربہ ہمیں اس سچ سے ہمکنار کرتا ہے کی انسان ہر طرح کے ڈر سے آزاد ہے جس کے نتیجے میں امن اس کا مکسوم ( فائدہ کا حصہ) ہیں۔ قرآن پاک مومنوں کو خوش خبری دیتا ہے۔

” اور ضرور ان کے اگلے خوف کو امن سے بدل دے گا میری عبادت کریں میرا شریک کسی کو نہ ٹھہرائیں”۔ (24:55)

” اللہ اس حد تک امن قائم کرنے میں انسانوں کی مدد کرے گا کی عورت مدینہ سے الحمرا تک یا اس سے بھی لمبا سفر طے کرے گی اور اس سے نگہبان کی ضرورت نہیں ہوگی وہ نڈر ہوگی اور کوئی چور یا ڈاکو اسے خوف زدہ نہیں کرے گا ” ( مسند احمد بن حنبل)

"جس نے انہیں بھوک میں کھانا دیا، اور انہیں ایک بڑے خوف سے امان بخشا ” (106:4)

قرآن مجید کی ایک دوسری آیت میں صاف طور سے اللہ کا یہ فرمان موجود ہے کی قرآن کے نزول اور نبی کو بھیجنے کا اصل سبب انسانوں کے لئے امن کی راہیں کھولنا ہے۔

"اے اہل کتاب تمہارے پاس ہمارا پیغمبر آچکا جو کتاب خدا کی ان باتوں میں سے جنہیں تم چھپایا کرتے تھے بہت سی باتوں کو صاف صاف بیان کر دیگا اور بہت سی باتوں سے درگزر کرے گا تمہارے پاس تو خدا کی طرف سے ایک نور اور صاف بیان کرنے والی کتاب (قرآن) آچکی ہے‘‘۔

 جو لوگ خدا کی خوشنودی کے پابند ہیں انکو تو اس کے ذریعے سے راہ نجات کی ہدایت کرتا ہے اور اپنے حکم سے کفر کی تاریکی سے نکال کر ایمان کی روشنی میں لاتا ہے اور راہ راست پر پہنچا دیتا ہے۔

” اے ایمان داروں خدا کی خوشنودی کے لئے انصاف کے ساتھ گواہی دینے کے لئے تیار رہو اور تمہیں کسی قبیلے کی عداوت اس جرم میں نہ پھنسا دے کی تم نا انصافی کرنے لگو خبردار تم ہر حال میں انصاف کرو یہی پرہیزگاری سے بہت قریب ہے اور خدا سے ڈرو کیونکہ جو کچھ تم کرتے ہو اچھا یا برا خدا اسے ضرور جانتا ہے‘‘۔

اصل میں قرآن صلح کو بڑھاوا دینا اور امن قائم کرنا چاہتا ہے اوپر بحث کے ذریعہ سے ہم نے یہ بھی نتیجہ پایا کی قرآن اپنے پیروکاروں کو حد سے آگے بڑھے بنا کمزور اور پچھڑے لوگوں کی حفاظت کیلئے صرف حفاظتی جنگ کی اجازت دیتا ہے اور اس سے اسلام تردد کا مذہب نہیں بنتا۔ اسی لئے جو لوگ مذہبی ظلم کے خلاف بچاؤ میں جنگ کی اجازت کے سلسلے میں جو قرآنی آیتوں کی غلط انداز میں پیش کر رہے ہیں اور امن کے ساتھ رہنے والے بے گناہ آدمیوں کو قتل کرنے کے لئے ان کا استعمال کر رہے ہیں وہ اصل میں اسلام کے بنیادی مقصد کے خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

تبصرے بند ہیں۔