افضل حسینؒ: حیات و خدمات

محمد اسعد فلاحی

تحریکِ اسلامی ہند میں مرحوم افضل حسینؒ (1918ء۔ 1990ء) کی شخصیت محتاج تعارف نہیں ہے۔ مرحوم ان نادر روزگار شخصیات میں سے ہیں ، جن کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا اور ان کا نام ہمیشہ آب زر سے لکھا جا تا رہے گا۔ موصوف 1944ء میں باقاعدہ تحریک سے وابستہ ہوئے اور زندگی کی آخری سانس تک اس کے دامن کو تھامے رکھا۔

 افضل حسین مرحوم ؒ کی شخصیت ہمہ جہت تھی۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو خدادا صلاحیتوں سے نوازا تھا۔ وہ ایک بہترین خطیب، کام یاب مدرس، خوش اخلاق مربی، بہترین داعی اور انسان دوست تھے۔ اپنی ان اعلیٰ صلاحیتوں کی وجہ سے وہ تحریک اسلامی کی مختلف ذمہ داریوں پر فائز رہے اور انھیں بہ حسن خوبی انجام دیا۔ مرحوم کی زندگی کا سب سے بڑا کارنامہ ان کی وہ خدمات ہیں ، جو انھوں نے تعلیم کے میدان میں انجام دی ہیں ۔ انھوں نے اردو، اسلامیات، تاریخ، جغرافیہ اور عام معلومات سے متعلق ابتدائی اور ثانوی درجات کے لیے درسی کتب کا نصاب تیار کیا۔ اس نصاب کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس پر اسلامی رنگ چھایا ہوا ہے۔ انھوں نے ان کتابوں میں اس بات کی پوری کوشش کی ہے کہ بچوں کے ذہنوں میں ابتدا ہی سے توحید، رسالت اور آخرت کے عقائد جا گزیں ہو جائیں ۔ ان کی تیار کردہ کتابیں : ہمارے نغمے، سچا دین، ہماری کتاب، ہماری پوتھی، عام معلومات، آسان ریاضی،  اخلاقی کہانیاں ، آئینۂ تاریخ وغیرہ درسیات کی شاہ کار ہیں ۔

  یہ بڑی خوش آئند بات ہے کہ جناب افضل حسین مرحوم کی زندگی اور خدمات کو ایک کتابی شکل ’افضل حسینؒ: حیات و خدمات‘ میں مرتب کر دیا گیا ہے۔ یہ نیک کام جناب عبد الحق فلاحی صاحب نے انجام دیا ہے اور نجمہ اینڈ افضل حسین ٹرسٹ نے دیدہ زیب ٹائیٹل اور طباعت کے ساتھ اسے شائع کیا ہے۔ کتاب کی ترتیب کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ یہ مسلسل اور طویل جدو جہد کا نتیجہ ہے۔

 یہ کتاب چار سو (400) صفحات پر مشتمل ہے۔ ابتدا میں چونتیس (34) صفحات میں جناب افضل حسین مرحومؒ کی زندگی کا ایک عمومی خاکہ، شجرۂ نصب، عرض مرتب اور ڈاکٹر محمد رفعت کا بیش قیمتی پیش لفظ ہے۔ دوسرے باب (45؍ صفحات) میں عنوان ’افضل حسین: قائدین تحریک اسلامی کے احساسات‘ کے تحت مولانا ابو اللیث اصلاحی ندویؒ، مولانا انعام الرحمن خاں ؒ، جناب شفیع مونسؒ، جناب سید یوسفؒ اور مولانا سید جلال الدین عمری وغیرہ کے تاثرات و احساسات ہیں ۔ تیسرے باب میں مرحوم کے تعلق سے ان کے اقرباء کے احساسات اور انٹر ویوز درج ہیں ۔ چھوتھا باب ’اسلامی نہج پر تعلیم و تربیت کے میدان میں شان دار خدمات‘ کے عنوان سے ہے۔ یہ کتاب کا سب سے اہم اور قیمتی باب ہے۔ اس میں مرحوم کی دینی و تحریکی خدمات کا تذکرہ ہے۔ ساتھ ہی موصوف کے تیار کردہ نصاب کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔ اس باب میں مرحوم کی زندہ جاوید تصنیف ’فن تعلیم و تربیت‘ پر جناب مائل خیر آبادیؒ کا ایک شان دار مضمون بھی شامل ہے۔ آخر میں چند خطوط، اہل خانہ اور اہل خاندان کے تأثرات اور موصوف کے سفر آخرت کو بیان کیا گیا ہے۔

 کتاب ہر لحاظ سے قابل قدر اور لائق ستائش ہے۔ تحریک سے وابستہ ہر شخص خصوصاً درس و تدریس سے وابستہ افراد کو ضرور اس کا مطالعہ کرنا چاہیے۔

 مرتب:  عبد الحق فلاحی، ناشر: نجمہ اینڈ افضل حسین ٹرسٹ، سنہ اشاعت: مئی 2016ء، صفحات: 400، قیمت درج نہیں ہے۔

تبصرے بند ہیں۔