الجھن

تعارف و تبصرہ : وصیل خان  

ایک زمانہ تھا جب لوگوں کے پاس فرصت کے لمحات بہت ہوتے تھے، وقت گزاری کیلئے لوگ کھیل کود اور مختلف تفریحات کے خوگر ہوجاتے، اسی طرح ادب میں بھی یہی ذوق و شوق بڑھا ہوا تھالوگ طویل طویل داستانیں قصہ گو حضرات سے سنا کرتےاور محظوظ ہوتے پھر جیسے جیسے وقت تنگ ہوتا گیا داستانیں ناولوں میںناول افسانوں میں اور افسانے افسانچوں میں تبدیل ہوتے گئے۔ لیکن ان تمام تر تبدیلیوں کے باجود تیکنک، کیفیت، ہیئت اورمعیار سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ۔ افسانے طویل ہوں یا انتہائی مختصر اس کے بنیادی تقاضوں کے بغیر تخلیق تکمیل کے درجہ تک نہیں پہنچ سکتی۔

ناندورہ، بلڈانہ سے تعلق رکھنے والے محمد علیم اسماعیل یوں تو ایک عرصے سےمتعدد اخبارات ورسائل میں لکھ رہے ہیں لیکن افسانوں اور افسانچوں پر ممشتمل ان کی کتاب ’’ الجھن ‘‘ دیکھ کر اندازہ ہوا کہ ان کے اندر کا فنکار بہت کچھ کرگزرنے کی صلاحیت رکھتا ہےبشرطیکہ وہ اپنی نگاہیں منزل پر مرکوز رکھیںاور مبالغہ آمیز تقریظی تحریروں کے سراب میں الجھ کر پانی کی تلاش میں نکل پڑیں اور فریب کاری کے اسیر ہوجائیں۔ خود پر اعتماد کرتے ہوئے بلند فکری اور فنکاری کے ساتھ آگے بڑھنے کا عمل جاری رکھیں۔ ان کے زیادہ تر افسانوں اور افسانچوں میں زندگی کے مسائل نہ صرف پوری طرح موجود ہیں بلکہ ان کےتدارک کا بھی معقول حد تک حل انہوں نے پیش کیا ہے لیکن پیشکش میں ابھی نفاست اور ہنر مندی کا فقدان ہے جس کے حصول کیلئے انہیں شدید محنت کی ضرورت ہے۔

الجھن، کرب، انتظار، اشک پشیمانی کے اور خیالی دنیا کو نمائندہ افسانہ کہا جاسکتا ہے اسی طرح افسانچوں میں بھی متعدد افسانے دل ودماغ پر گہرائی سے اثر انداز ہوتے ہیں۔ زبان و بیان پر بھی کافی محنت درکار ہے، اس کے باوجود ان کے بہتر مستقبل کی راہیں روشن نظر آرہی ہیں کیونکہ ان کے اندر وہ صلاحیت مترشح ہورہی ہے جس کےزور پر آگے کے راستے کو صاف و شفاف بنایا جاسکتا ہے۔ امید ہی نہیں یقین بھی ہے کہ محمد علیم اسماعیل جلد ہی اپنے فن کی بلندیوں سے آشنا ہوں گے۔

رابطہ کیلئے مصنف کا پتہ :  محمد علیم اسماعیل وارڈ نمبر ۱۵پولس اسٹیشن، تعلقہ ناندورہ، ضلع بلڈانہ (مہاراشٹر ) موبائل : 08275047415

تبصرے بند ہیں۔