انکی آنکھیں ہیں یا بادہ کے پیمانے ہیں

محسن عتیق خان محسنؔ

ایک ہی دید میں انکے ہوئے دیوانے ہیں

انکی آنکھیں ہیں یا بادہ کے پیمانے ہیں

حسن والے بھی ہیں اور خوب ہنر رکھتے ہیں

ہر طرف انکے ہی پھیلے ہوئے افسانے ہیں

حیف کچھ ان کو خبر ہی نہیں دل کی میرے

میں ہی کیا اور بھی انکے بہت دیوانے ہیں

ہم سفر میرے ہوں وہ یہ تو بہت مشکل ہے

دل کے بہلانے کو اب ساقی کے مئے خانے ہیں

درد اب اشک میں ڈھل جائے گا موتی بن کر

چلو بیٹھو وہیں محسنؔ جہاں دیوانے ہیں

تبصرے بند ہیں۔