اچھا ہوا کہ سر سے مصیبت ہی ٹل گئی 

دستگیر نواز

اچھا ہوا کہ سر سے مصیبت ہی ٹل گئی

تصویر اک حسین کی دل سے نکل گئی

برسوں کے بعد اس کے تبسم کو دیکھ کر

لگتا ہے جیسے اب مری قسمت بدل گئی

وہ جاچکا ہے ایک امانت کو چھوڑ کر

داغ ِ جنوں سے اپنی طبیعت بہل گئی

بہتر ہے تجھ سے، دل کو جو بہلائے صبح و شام

تصویر تیری پیار کے سانچے میں ڈھل گئی

ناراضگی کا کوئی سبب تو نہیں نواز

منہ پھیر کر قریب سے میرے غزل گئی

تبصرے بند ہیں۔