ایک بھولے ہوئے سبق کی یاد دہانی

عائشہ صدیقی

   سبھی یہ جانتے ہیں کہ ہالینڈ میں ایک ملعون نے ہمارے پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کا اعلان کر کے امت محمدیہ کو ایک بار پھر سے گہری آزمائش میں ڈال دیا ہے۔

کون نبی؟ وہ عظمتوں رحمتوں اور رفعتوں والے نبی جن کا ہم سب نے کلمہ پڑھا اور دولت اسلام سے بہرور ہوئے۔ وہ نبی جس کے آخری رسول ہونے کی گواہی قرآن نے دی۔ وہ نبی جس نے اپنی امت سے بیپناہ محبت رکھی یہاں تک کہ مرض الموت میں بھی "یارب امتی یا رب امتی ” کی صدائیں جاری تھیں۔ وہ نبی جس نے امت کی خاطر رو رو کر دعائیں کیں رب العالمین سے فریاد کی۔ وہ نبی جس نے بدر ، احد اور خندق کی مٹی اٹھائی۔ وہ نبی جس نے طائف میں دین کی خاطر پتھر کھائے۔وہ نبی جس نے کلمہ حق کے پیچھے کتنی مشکلات و مصائب کا سامنا کیا۔ غم والم کے حالات سہہ کر ہمیں آسان دین پہنچایا۔ اتنا سب کچھ ہمارے لئے کیا۔

کیا آج میرے نبی کا مقام و مرتبہ اتنا نعوذ باللہ گھٹ گیا کہ مسلمانوں کے ہوتے ہوئے کفار ان کے تقدس کی پامالی کرتے ہوئے گستاخانہ خاکے بنائیں اور ہم زندہ بیٹھے سانس لے رہے ہوں۔

  آج مسلمانوں کا یہ حال ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی ہونے کی صورت میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ پوسٹ شئیر کر کے سب کو بتلا رہا ہے کہ جی ہمارے پیغمبر علیہ الصلو والسلام  کی شان اقدس پر کفار نے حملہ کردیا ہے۔ ہم انتظار میں ہیں کہ رب کائنات حضرت علی کو یا خالد بن ولید رضی اللہ عنہماجیسے بہادروں اور جانثاروں کو بھیج دیں کہ وہ آئیں اور ان سے بدلہ لیں۔ہم تو بڑے بے بس اور لاچار ہیں۔ "کوئی تو اٹھے گا۔۔۔۔۔۔کسی کی تو غیرت جاگی گی” کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔ اور تو اور پھر ان پوسٹوں پر چہرے بگاڑ کر لعنت کرنے کو کہا جاتا ہے کہ اس ملعون پر لعنت ہو اور ہمارے یہ سادہ مسلمان باعث ثواب سمجھ کے ڈھیروں لعنتیں بھیجتے ہیں ارے میں تو کہتی ہوں ان پر لعنت بعد میں پہلے اپنے ایمان کی بھی فکر کرو۔کیا محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کا دین اتنا سستا ہوگیا۔۔؟؟؟ کہ اب نبی کی گستاخی کا جواب تم گھر بیٹھے دو گے ۔ جس نبی کا کلمہ پڑھا اس نبی کی تقدس کی پامالی پر شور شرابہ صرف سڑکوں پر پلے کارڈ پکڑ کر اور سوشل میڈیا پر پوسٹیں چڑھا کر، ہی آخر کیوں۔۔؟؟

    مسلمانو! تمہیں تو رب العزت نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و حرمت کی حفاظت  کرنا سیکھائی۔ جھاد کی راہ دیکھلائی۔ لیکن صد افسوس کہ مسلمانوں کی یہی کمزوری کہ انہوں نے جہاد سے رخ موڑ لیا۔ آقا علیہ الصلو والسلام  کی تلوار سے بیوفائی کی۔ میدان جنگ سے دوری اپنائی۔ مسلمانوں کو جتنی سہولت دی گئی اتنا بے حس ہوتا چلا گیا۔آج اگر ذرا سا کانٹا چبھ جائے تو طوطا پال کر بیٹھ جاتا ہے۔ نبی کی گستاخی ہوئی تو کسی کہ غیرت نہ جاگی۔۔  اے کاش ہم نے سیفِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے وفا کی ہوتی۔کلبوں کو آباد کرنے کے بجائے میدان جنگ کو سجایا ہوتاتو آج کسی کی اتنی مجال نہ ہوتی کہ وہ رسول اللہ کی شان اقدس میں گستاخی کر سکے۔ نبی کریم کے شان میں کوئی ہلکی بات بھی منہ سے نکال سکے۔ ہمارے ترک جہاد ہی کی وجہ سے آج کافر ہم پر شیر بنا بیٹھا ہے۔ خدارا توبہ کا دروازہ کھلا ہے۔ رب العزت سے معافی مانگو۔ جھاد کرنے کی نیت کرو۔تاکہ اللہ رب العالمین بھی راضی ہوجائیں اور رحمت للعالمین بھی۔

    مسلمانو!کب تک تم خواب غفلت میں پڑے رہو گے۔ اگر اب بھی بیدار نہ ہوئے ناں تو کبھی بیدار نہیں ہوگے۔ناموس رسالت پر مستقل حملے کئے جا رہے ہیں ۔ تمہاری غیرت اب بھی نہیں جاگی۔ اسی طرح بیٹھے رہے تو کل روز قیامت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کے روبرو کھڑے ہونے آنکھ ملانے کے لائق نہ رہو گے۔  نبی نے اگر پوچھ لیا۔ اے میرے امتی!  میرے دین کی خاطر تو بلال اور خباب تپتی ہوئی ریت پر لٹائے گئے۔۔۔۔ حمزہ کا کلیجہ چبایا گیا۔میرے دین کی خاطر میرے صحابہ نے سب رشتوں کو چھوڑ دیا۔سب کچھ مال وزر جسم و جان دین اسلام پر وار دیئے بتا تم کیا لے کر آئے ہو۔ بتاکیا جواب دو گے؟؟؟

    کیا یہ جواب دو گے کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! ہم نے تو گستاخانہ پوسٹ کو شیئر کرنے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ آپ کی نعتیں پڑھ پڑھ کر آپ سے اپنے عشق کا اظہار کیا۔ آپ کی محبت کے نعرے بلند کیے تھے آپ کی شان بیان کی تھی۔

 ارے نبی کی محبت کا دم بھرنے والو۔۔۔۔۔۔۔۔!!!

تم نے جو کیا صحیح  کیا یہ غلط نہیں لیکن عشق کا اظہار بھی موقع محل دیکھ کر ہی کیا جاتا ہے۔یہاں ہمارا امتحان ہے۔ یہاں گستاخ کا سر قلم کرنے کی اشد ضرورت ہے اور یہ ممکن تبھی ہوگا جب امت محمدیہ ایک واحد امت بغیر کسی فرقہ بندی کے ہوگی۔ مسلمانو!اب بھی وقت ہیسب ایک ہوجا اور ان ملعون کافروں  کو باور کروا دو کہ ہمارے نبی سب سے اعلی و ارفع ہیں ان کے سر خاتم النبین کا سہرا ہے۔ وہ تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجیے گئے ہیں۔ ان کی عزت و حرمت کرنا سیکھ لو ورنہ ہم تم سے نمٹنا جانتے ہیں ہم آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک شان میں کوئی گستاخی پسند نہیں کریں گے۔ ہم اگر میدان میں اتر آئے ناں تو کوئی باقی نہ رہے گا۔۔۔۔۔۔ یاد رکھنا۔۔۔۔۔!!!

اپنے غم کی دوا تیری اک اک ادا

میرے پیارے نبی تجھ پہ سب کچھ فدا

تیری حرمت پہ ہو جو سر تن سے جدا

تیری الفت کا حق پھر بھی ہونہ ادا

راحتِ قلب و جاں !ہادی و مقتدی

تجھ پہ سب کچھ فدا،تجھ پہ سب کچھ فدا

عشق تیرا نہ ہو جس کا قبلہ نما

اس پہ کیسے کھلے گی سبیل ہدی

تیری بتلائی راہ پر چلیں تو ملے

اطمینانِ و سکنیت کی نوری ردا!

راحتِ قلب و جاں !ہادی و مقتدی

تجھ پہ سب کچھ فدا،تجھ پہ سب کچھ فدا

گو دعائیں ہیں سب کی درودِ نبی

ان کی برکت سمیٹے یہ عالم سدا

پر کہاں یہ صلو و سلام اور کہاں ؟

 امتی امتی  کی تری اک ندا

راحتِ قلب و جاں !ہادی و مقتدی

تجھ پہ سب کچھ فدا،تجھ پہ سب کچھ فدا

صلی اللہ علیہ وسلم ۔صلی اللہ علیہ وسلم

تبصرے بند ہیں۔