بزمِ غزل کی جانب سے ’مشاعرہ تحفظ شریعت‘ کا انعقاد

کامران غنی صبا

خدا، رسول، پیمبر، امام زندہ باد   

ہمارا دین ہمارا نظام زندہ باد

مسلمان شریعت محمدیﷺ کو اپنی جان سے زیادہ عزیز رکھتا ہے۔ وہ سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن شریعت میں مداخلت کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کر سکتا۔ شرعی قوانین انسان کے بنائے ہوئے نہیں ہیں کہ ان میں ترمیم و اضافہ کیا جا سکے۔ شرعی قوانین کی اہمیت و افادیت اور اس کی آفاقیت کو اجاگر کرنے کے لیے واٹس ایپ گروپ ’بزم غزل‘ کی طرف سے گزشتہ رات ایک شاندار مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا۔ مشاعرہ کی صدارت معروف شاعر مرغوب اثر فاطمی نے فرمائی جبکہ نظامت کا فریضہ ریاض سعودی عرب میں مقیم نوجوان شاعر مفتی منصور قاسمی اور کامران غنی صباؔ(پٹنہ) نے مشترکہ طور پر انجام دیا۔

مرغوب اثر فاطمی نے صدارتی کلمات میں اسے ایک منفرد اور بامقصد مشاعرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ برادرانِ وطن کے اذہان میں ہمارے حوالے سے اتنی ساری غلط فہمیاں بھر دی گئی ہیں کہ فاصلے بڑھتے ہی جاتے ہیں۔ تصادم کی راہ پر خطر ہے۔ جمہوریت میں اکثریت کی طاقت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس لیے برادرانِ وطن کی ذہن سازی کی افادیت اور بڑھ جاتی ہے۔

جناب فاطمی نے بزم غزل کے منتظمین کو اس شاندار مشاعرہ کے انعقادپر مبارکباد پیش کی۔ مشاعرہ کا آغاز ترانۂ بہار کے خالق نوجوان شاعر ایم آر چشتی کی نعت پاک سے ہوا۔ نور جمشیدپور(ریاض، سعودی عرب) کے شکریہ کے ساتھ یہ تاریخ ساز مشاعرہ ختم ہوا۔ مشاعرہ میں رئیس الرحمن(سعودی عرب)، ڈاکٹر عبدالرافع(دہلی)، مولانا نظر الہدی قاسمی، نشاط اختر، ظفر عقیل، انجمن اختر، حذیفہ شکیل،محمد اشہر سوداگر، محمد منت اللہ سمیت کثیر تعداد میں باذوق سامعین و حاضرین موجود تھے۔ مشاعرہ میں پیش کیے گئے کلام کا منتخب حصہ پیش خدمت ہے:

مرغوب اثر فاطمی

نہ جانے ہمیں آج بھی کیوں یقیں ہے

کہ بھائی ہو تم ساتھ دوگے ہمارا

ایم آر چشتی

مرے حضور مری اس ردائے ہستی پر

قسم خدا کی یہ نقش و نگار آپ سے ہے

جمیل اختر شفیق

جا کے کہہ دو ’گوڈسے‘ کی سرپھری اولاد کو

جاگ اٹھے مسلم اگر تو زلزلہ آ جائے گا

سراج عالم زخمی

خدا، رسول، پیمبر، امام زندہ باد

ہمارا دین ہمارا نظام زندہ باد

مفتی منصور قاسمی

ظالما! یہ نہ سمجھ کچھ نہیں کر سکتے ہیں

ہم شریعت کے لیے جاں سے گزر سکتے ہیں

رومان رضوی

سر کٹ کے بھی نہ ظلم کے آگے مرا جھکا

میں نے سناں کی نوک پہ بھی جا کے حق کہا

نور جمشیدپوری

ہر اک چہرہ نظر آئے گا رب کے نور سے روشن

لُٹا کر جان اپنی ہم شریعت گر بچا پائیں

کامران غنی صبا

شریعت جاں سے پیاری ہے ہمیں مت آزمائو تم

شریعت پر اگر حملہ ہوا تو جاں لٹا دیں گے

ہیں امن و آشتی کے ہم پیمبر ائے صباؔ لیکن

ضرورت پڑ گئی تو دیں کی خاطر سر کٹا لیں گے

غیور احمد اقطاب

متحد بالکل شریعت کے تعلق سے ہیں ہم

ہل نہیں سکتی زباں اپنی کبھی انکار میں

اظہر ہاشمی سبقت

چلو کہ شاعری سبقت کریں حقوق کی اب

کہے گئے ہیں بہت شعر عاشقی کے لیے

نشاط فاطمہ

کوئی سمجھوتا کر نہیں سکتی

معاملہ ہے یہاں شریعت کا

تبصرے بند ہیں۔