بہانے سے وہ آنا چاہتا ہے

شہاب الدین شامخ

 بہانے سے وہ آنا چاہتا ہے

مرے دل کو چرانا چاہتا ہے

ہزاروں غم میں وہ ڈوبا ہے لیکن

تبسم سے چھپانا چاہتا ہے

لبوں پر تل ہے دونوں کے، مری جاں

مرا دل تل ملانا چاہتا ہے

مرا دل بھی اسی پر آ گیا ہے

"جسے سارا زمانہ چاہتا ہے”

اسے شامخ کہاں فرصت،کہ آئے

فقط وہ یاد آنا چاہتا ہے

تبصرے بند ہیں۔