بے قراری کے اختیار میں ہوں

افتخار راغبؔ

بے قراری کے اختیار میں ہوں
آس کی ڈور کے حصار میں ہوں

لگ رہا ہے کہ ایک مدت سے
ایک لمحے کے انتظار میں ہوں

تیرے دستِ کرم سے بکھرے گا
اَٹنے والا میں جس غبار میں ہوں

پڑھ رہا ہوں تمھاری خاموشی
جانتا ہوں کہ کس شمار میں ہوں

اُن سے ملنے کی آج ٹھانی ہے
ضبط اوڑھے ہوئے قطار میں ہوں

اپنی جانِ غزل پہ میں راغبؔ
اب کہاں رنگِ افتخار میں ہوں

تبصرے بند ہیں۔