تبصرہ – خالق کائنات کا حقیقت پسندانہ تصور

کتاب کا نام : خالق کائنات کا حقیقت پسندانہ تصور

مصنف : ڈاکٹر محمد معظم علی
اشاعت : اپریل 2015ء
قیمت : 125 روپیے
ملنے کا پتہ : اسلامی کتاب گھر ، 2861، کوچہ چیلان ، درا گنج نئی دہلی ۔

انسان اور کائنات کی سب سے بڑی حقیقت خالق کائنات کا وجود ہے ۔ اس کے ہونے یا نہ ہونے سے ہر چیز کے معنیٰ بدل جاتے ہیں ۔ اگر تصوّر خالق کائنات کو تسلیم کر لیا جائے تو کائنات کی ہر چیز با معنیٰ اور با مقصد نظر آتی ہے ،وگر نہ تو ساری چیزیں فضول اور بکواس کے زمرے میں آتی ہیں ۔
کوئی بھی عقل مند انسان اس بات کا انکار نہیں کر سکتا کہ اس کائنات کا کوئی خالق نہیں ہے ۔ پوری کائنات چیخ چیخ کر کہ رہی ہے کہ اس کا کوئی خالق ہے اور وہ صرف اور صرف ایک ہی ہے ۔ جو شخص بھی ان کھلی ہوئی نشانیوں کاا نکار کرتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ اس کائنات کا کوئی خالق نہیں ہے اور یہ خود بہ خود وجود میں آگئی ،وہ ایسا اپنی عقل سے نہیں اپنے جذبات سے مغلوب ہو کر سوچتا ہے ۔ کیوں کہ اگراس نے تصور خالق کائنات کو مان لیا تو اس کے نتیجہ میں اسے کچھ اخلاقیات کا پابند ہونا پڑے گا ، جب کہ وہ ایسا کرنا نہیں چاہتا ۔
خود کو اخلاقی پابندیوں سے آزاد کروانے کی خواہش انسان کو انسان نہیں رہنے دیتی اور وہ شتر بے مہار بن کر اپنی خواہشات کا غلام بنتا چلا جاتا ہے ،جس کا صرف ایک ہی نتیجہ نکلتا ہے کہ زمین ظلم اور فساد سے بھر جاتی ہے ۔ ظھر الفساد فی البر والبحر بما کسبت اید الناس…اس کے بر خلاف ایک عقل مند انسان ان نشانیوں کو دیکھ کر اپنا سر خالق کائنات کے آگے جھکا دیتا ہے اور اس کے مقرر کردہ حقوق و قیود کی پابندی کرتے ہوئے اس کے سامنے سجدہ ریز ہو جاتا ہے جس کے نتیجہ میں وہ اس عظیم کائنات سے ہم آہنگ ہو کر ’و تبار ک اللہ احسن الخالقین‘کی صدا لگانے لگتا ہے اور اپنے آپ کو خالق کے شکر گزار بندوں میں شامل کر لیتا ہے ۔
زیر تبصرہ کتاب میں خالق کے وجود کے تعلق سے جامع گفتگو کی گئی ہے اور پھر مختلف عنوانات کے تحت خالق اور انسان کے باہمی تعلقات اور خالق کائنات کی خصوصیات کا تذکرہ کیا گیا ہے اور مختلف عنوانات کے تحت خالق کا ایک واضح اور متوازن تصور دینے کی کوشش کی گئی ہے ، جو کہ انسانی فطرت کے قرین قیاس معلوم ہوتا ہے ، جس سے انسانی قلب اطمینان محسوس کرتا ہے اور اس کا دل قبول کرنے کے آمادہ ہوتا ہے ۔
ضرورت ہے کہ اس کتاب کا ہندی اور انگریزی ترجمہ بھی منظر عام پر لایا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک اس پیغام کو عام بنایا جاسکے ۔ امید ہے کہ یہ کتاب، دین بیزاری اور الحاد کے اس دور میں ان لوگوں کے لیے جو آفاق و انفس کے بے شمار دلائل اور کائنات میں موجود کھلی نشانیوں کو دیکھنے کے باوجود وجود باری تعالیٰ کا انکار کر بیٹھتے ہیں ، ان کے لیے تلاش حق کے سلسلے میں ایک اہم ذریعہ ثابت ہوگی اوراس سے انھیں کواطمینان قلب حاصل ہوگا اور وجود باری تعالیٰ کی طرف پلٹنے میں مددگار ثابت ہوگی ۔

تبصرے بند ہیں۔