جب جانبِ مدینہ یہ عاشق چلا کرے
مجاہد ہادی ایلولوی
جب جانبِ مدینہ یہ عاشق چلا کرے
رستے سمٹتے جائیں کچھ ایسا خدا کرے
۔
خواہش ہے میرے دل کی خدایا بس اتنی سی
نظروں میں عاشقوں کی وہ روضہ رہا کرے
۔
ہو جب بھی نعت لکھنے کا دل سے ارادہ تو
حرکت نہ دوں قلم کو وہ پھر بھی لکھا کرے
۔
ہو جسکی آرزو کہ ہو عاشق رسول کا
اصحاب مصطفی کی ڈگر پر چلا کرے
۔
وہ کتنا خوش نصیب ہے جسکی زبان سے
نعت رسول پاک ہی جاری ہوا کرے
۔
تلوہ رسول پاک کا گر چاند چوم لے
دنیا میں سب سے بڑھ کے وہ روشن ہوا کرے
۔
آنکھوں کو بند کرتے ہی طیبہ دکھائی دے
آقا کی بار بار زیارت ہوا کرے
۔
ہے التجا صبا سے مجاہؔد کی اتنی سی
میرا درود آقا کو پہنچا دیا کرے
تبصرے بند ہیں۔