دبئی کا قرآنی پارک: ایک تعارف

فیروز احمد

(دبئی، متحدہ عرب امارات)

یوں تو دبئی اکثر نمبر ون پر رہنے کے لئے ہر میدان میں عمل پیرا رہتا ہے،  اور اسی تگ و  دو میں رہتا ہے کہ کس طرح اس کا نام ہر چیز میں  سر فہرست رہے، دنیا کی سب سے بلند ترین عمارت برج خلیفہ دبئی ہی میں واقع ہے، اسی طرح  سب بڑا  شاپنگ مال دبئی مال بھی  اور بہت ساری چیزیں ہیں جن کو انٹر نٹ پر سرچ کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔

پارکوں کے معاملے میں بھی دبئی  میں کئی ایسے پارک ہیں جو اچھے اور خوبصورت پارک ہیں، جس سے دبئی کی خوبصورتی  میں اضافہ کا سبب بنتا ہے،  جہاں دنیا بھر کے لوگ سیر و تفریح کے لئے آتے ہیں، اور یہاں کی آمدنی میں اضافہ کا اہم سبب ہے۔

ابھی حال ہی میں دبئی کے الخوانیج کے علاقے میں قران پارک عام آدمی کے لئے کھول دیا گیا ہے، یہ پارک ۶۴ ہیکٹر زمیں پر محیط ہے، پارک  کی  تزئین و آرائش میں  مجموعی خرچ تقریبا  ۲۰۰ ملین  درہم ہوا ہے۔ پہلے دن  ۲۹ مارچ کو پارک میں انٹری فری کردیا  گیا تھا جس کی  وجہ سے پورے یو اے  ای  میں رہنے  والے لوگوں کی ایک بہت بھیڑ وہاں پہنچ گئی تھی، اور سب نے اس انوکھے پارک میں جاکر قران وحدیث  میں مذکور ۴۵ پودوں کا مشاہدہ کیا  اور سات نبیوں کے معجزات پر مشتمل  چیزوں کو دیکھا۔ جس میں خاص طور پر  حضرت موسی علیہ السلام کا معجزہ جس میں اپ نے  سمندر پر اپنی لاٹھی مارا تھا اور اللہ نے بیچ سمندر سے  راستہ بنا دیا تھا  اسی طرح اس پارک کے اندر تالاب بنا کر  بیچ سے راستہ نکال دیا گیا ہے۔ اس پارک کے اندر ایک واک وے اور سائکلنگ کے لئے بھی راستہ بنا یا گیا ہے۔

دبئی میونسپلٹی کے ڈائرکٹر  جنرل داو د  عبد الرحمن الہاجری نے کہا کہ یہ پارک بغیر چہار دیواری کے ہے جس سے یہاں آنے والے ہر زائر  اس کے مختلف سہولیات اور متنوع چیزوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں، اس پارک میں  ایک میریکل  غار اور گلاس ہاوس بھی ہے جہاں عوام کو ۵ درہم ٹکٹ فیس ادا کرنا پڑتا ہے، اس پارک میں سب سے اہم گلاس ہاوس ہے جہاں قران کریم اور حدیث میں بیان کردہ  پودے لگے ہوئے ہیں، جس کو خاص درجہء  حرارت اور مخصوص ماحولیاتی  نظام کے تحت رکھا گیا ہے،  ساتھ ہی وہاں پر دکانیں بھی ہیں  جہاں ان پودوں اور جڑی بوٹیوں کو فروخت کیا جاتا ہے۔

اس پارک کے اندر الگ الگ 12  باغات ہیں جس میں قران وسنت میں موجود پودوں اور ان کے سائنسی معلومات اور دواوں میں استعمال کے فوائد بیان کئے گئے ہیں، ان درختوں میں انار، کیلا، زیتون، خربوزہ، انگور، انجیر، لہسن، پیاز، مکئی، دال، گیہوں، تلسی، کدو، ککڑی  شامل ہے، اس پارک میں ایک مصنوعی درخت ہے جو سولار انرجی پر مکمل منحصر ہے جس کو خاص طور پر قران پارک کے لئے بنایا گیا ہے  اس کو عربی  رسم الخط اور اسلامی فائن ارٹ  سے ڈیزاین کیا گیا ہے، ا س درخت میں سولار پینل، وای فای  سسٹم، فون چارجنگ پوائنٹ، سیاحوں کو بیٹھنے کے لئے سایہ دار جگہ پر بینچ رکھے گئے ہیں،

میریکل گارڈن میں  قران  کریم میں مذکور  سات معجزات کو تازہ ترین انٹر ایکٹیو ٹیکنک کے ذریعہ  اسکرین پر دکھایا جاتا ہے، اس پارک میں کیوسک۔ ڈیجیٹل ڈسپلے سسٹم۔ ہے، جس میں تمام پودوں  اور درختوں کو ادویات  میں استعمال اور طبی اور غذائی فوائد کے متعلق معلومات دئے گئے ہیں۔

عبد الرحمن الہاجری نے مزید وضاحت کی قران پارک کا مشن یہ ہے کہ اسلامی ثقافت اور وراثت کو اجاگر کیا جائے اور ان تمام پودوں میں کیا سائنسی اور طبی فوائد  ہیں عام لوگ اس سے واقف ہوجائیں اور اس قرانی پارک کا مقصد یہ ہے کہ مختلف ثقافتوں اور مذاہب  کے ماننے والے لوگوں کے درمیان ایک پل کا کام کرے  اور ان پودوں کے متعلق سائنسی تحقیق کے شعبہ میں کام کرنے والے لوگوں  کے لئے ایک مستقل  ڈاٹا تیار کیا جائے تاکہ لوگ  اس سے مستقبل میں بھی فائدہ اٹھاسکیں۔

تبصرے بند ہیں۔