دورحاضرمیں بھی مقبول ہوتا قدیم طریقہ علاج حجامہ!

حکیم نازش احتشام اعظمی

حجامہ دنیا میں تیزی سے مقبول ہوتا ہوا اسلامی طریقہ علاج ہے، جسے مغربی ممالک اور غیر اسلامی ممالک میں  cupping therapyکے نام سے جانا جاتا ہے۔’’حجامہ عربی زبان کے لفظ حجم سے نکلا ہے‘‘ جس کے معنی کھینچنا/چوسنا ہے۔ اِس عمل میں مختلف حصوں کی کھال سے تھوڑا سا خون نکالا جاتا ہے۔ انسانی صحت کا دارو مدار جسمانی خون پر ہے۔ اگر خون صحیح ہے تو انسان صحت مند ہے، ورنہ مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔ بیماریاں اس فاسد خون کے ساتھ نکل جاتی ہیں ۔ حجامہ ایک قدیم علاج ہے اور ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ؐ اور ملائکہ کا تجویز کردہ ہے۔

اِس قدیم طریقہ علاج میں جسم کے 143 مقامات سے فاسد خون نکال کر مختلف بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ حضرت محمدؐ نے حجامہ لگانے کو افضل عمل قرار دیا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سنت ہے اور ایک بہترین علاج بھی ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے خود پچھنے لگوائے اور دوسروں کو ترغیب دی۔ امام بخاری ؒ نے اپنی صحیح میں حجامہ پر پانچ ابواب لائے ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جب معراج پر تشریف لے گئے تو ملائکہ نے ان سے عرض کی کہ اپنی امت سے کہیں کہ وہ پچھنے لگوائیں ۔

ترجمہ:حبارہ بن مغلس، کثیر بن سلیم، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شب معراج میں جس جماعت کے پاس سے بھی میں گزرا اس نے یہی کہا اے محمد! اپنی امت کو پچھنے لگانے کا حکم فرمائیے۔  (سنن ابن ماجہ)

ترجمہ: ابوبشربکر بن خلف، عبدالاعلی، عباد بن منصور، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اچھا ہے وہ بندہ جو پچھنے لگاتا ہے۔ خون نکال دیتا ہے۔ کمر ہلکی کر دیتا ہے اور بینائی کو جلاء بخشتا ہے۔  (سنن ابن ماجہ)

حجامہ اور ماڈرن میڈیکل سائنس

جدید میڈیکل سائنس اب تیزی سے حجامہ کی جانب متوجہ ہو رہی ہے۔ مغربی سائنس دان اور تحقیقاتی ادارے حجامہ پر مسلسل تحقیق میں مصروف ہیں ، ان تمام تحقیقات کی بنیاد قدیم ترین طبی کتاب ریبس پائرس ہے۔ سائنس دان اس امر پر بھی حیران ہیں کہ ہزاروں سال قبل انسان نے میڈیکل کی اِس قدر پیچیدہ گتھی کس طرح سلجھائی تھی۔ اس کتاب کے علاوہ ماہرین آثار قدیمہ نے چائنیز تہذیب کی ایک قدیم کتاب بھی دریافت کر لی ہے۔ اس کتاب کے مطابق چین میں حجامہ طریقہ علاج تین ہزار سال قبل مسیح سے رائج ہے۔ گریس کے مطابق تہذیب میں ہیپوکریٹس کے دریافت شدہ آثار میں ایسے کاغذات بھی دریافت ہوئے ہیں جو چار سو سال قبل مسیح میں تحریر کیے گئے تھے اور ان میں حجامہ طریقہ کار چار بنیادی نکات پیش کیے گئے تھے۔ ان ہی چار نکات کو حضرت محمد ﷺ نے بہتر قرار دیا تھا۔ مشہور سائنس دان نے بھی اسی وجہ سے حجامہ کے بیان کردہ چار نکاتی فارمولے پر تحقیق کو آگے بڑھایا۔غور طلب ہے کہ حجامہ سے بلڈ پریشر، ٹینشن، جوڑوں کا درد، پٹھوں کا درد، کمر کا درد، ہڈیوں کا درد، سر کا درد (درد شقیقہ) مائیگرین، یرقان، دمہ، قبض، بواسیر، فالج، موٹاپا، کولیسٹرول، مرگی، گنجاپن، الرجی، عرق النساء وغیرہ اور اس کے علاوہ 70 سے زائد روحانی وجسمانی دونوں بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ یہ خون صاف کرتا ہے اور حرام مغز کو فعال کرتا ہے، شریانوں پر اچھا اثر ہوتا ہے، پٹھوں کا اکڑاؤ ختم کرتا ہے، دمہ اور پھیپھڑوں کے امراض اور انجائنا کے لیے مفید ہے، آنکھوں کی بیماریوں کو بھی ختم کرتا ہے، رحم کی بیماری ماہواری کے بند ہو جانے کی تکالیف اور ترتیب سے آنے کے لیے مفید ہے، گٹھیا عرق النساء اور نقرس کے درد کو ختم کرتا ہے، فشار خون میں آرام دیتا ہے، زہر خورانی میں مفید ہے، مواد بھرے زخموں کے لیے فائدہ مند ہے۔ الرجی جسم کے کسی حصے میں درد کو فوری ختم کرتا ہے۔ نیم حکیموں کی طرح حجامہ کے بھی جگہ جگہ کلینک کھولے گئے ہیں ، حجامہ لگوانے کے لیے مستند اور تجربہ کار تھیراپسٹ کا انتخاب ضروری ہے کیوں کہ ناتجربہ کار شخص صحیح حجامہ نہیں لگا سکتا جس وجہ سے علاج نہیں ہو پاتا اور مریض مایوس ہو جاتا ہے۔یہاں یہ بات بھی ذہن نشین رہنی چاہئے کہ یہ طریقہ علاج کسی طرح مریض کیلئے تکلیف دہ نہیں ہے اور حجامہ یعنی کپنگ تھیراپی کا کو سائڈ افیکٹ بھی نہیں ہے۔

چونکہ حجامہ میں کپ لگانے سے پہلے کپ لگائے جانے والے مقام پر ہلکی ہلکی خراشیں لگائی جاتی ہیں تاکہ وہاں سے خون کی بوند باہر آسکے اس لئے عام طور پر لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک تکلیف دہ عمل ہوگا۔ جبکہ حقیقت میں ایسا بالکل نہیں ہے حجامہ عام طور پر پشت پر کیا جاتا ہے یہ دس سے پندرہ منٹ کا عمل ہوتا ہے اور مریض کو اس وقت حیرت ہوتی ہے، جب اسے پتا چلتا ہے کہ یہ عمل مکمل ہو چکا ہے اور اسے کوئی تکلیف بھی نہیں ہوئی۔چونکہ حجامہ ایک مکمل طریقہ علاج ہے اس لئے اس میں اس طرح کے سخت پرہیز نہیں کرنے پڑتے جو کہ عام طور پر ایلو پیتھک،  ہومیو پیتھک، یونانی یا دیگر علاج کے طریقوں میں کئے جاتے ہیں ۔ تاہم مکمل علاج کے لئے مریض کو سختی سے طب نبوی ؐ میں دی گئی ہدایت کی پابندی کرنی چاہئے۔

یہاں یہ امر گوش گزار ردینا ضروری ہے کہ حجامہ اسلام کی ایجاد نہیں ہے، لیکن رسول اکرم ﷺ نے اسی کو اختیار کیا اور پسند فرمایا ۔اس طریقہ علاج میں مختلف بیماریوں کے علاج کے لئے جسم کے مختلف مقامات پر ہلکی ہلکی خراشیں لگا کر مخصوص قسم کے ٹرانسپرنٹ کپ لگا دئیے جاتے ہیں خراش لگی ہوئی جگہوں سے خون کی بوندیں نکل کر کپ میں جمع ہوتی ہیں جنہیں پھینک دیا جاتا ہے،جس سے مریض خود کو ہلکا پھلکا اور تر و تازہ محسوس کرنے لگتا ہے ساتھ ہی اس کا مرض بھی دور ہوجاتا ہے۔ بہت سے افراد جو کہ کسی مرض کا شکار نہیں ہیں محض جسم کو ہلکا پھلکا بنانے اور تر و تازگی حاصل کرنے کے لئے بھی ہر ماہ حجامہ کرواتے ہیں ۔ویسے بھی مہینے میں ایک دفعہ حجامہ کروانا عین سنت ہے۔یہ سارا عمل دس سے پندرہ منٹ میں مکمل ہوجاتا ہے اور خراشیں لگانے کے دوران کوئی تکلیف بھی نہیں ہوتی۔

حجامہ کی تاریخ

حجامہ سے علاج کا طریقہ 3000 سال قبل مسیح سے بھی پرانا ہے۔اس طریقہ علاج کا ذکرEbers Papyrus   نامی کتاب میں بھی ہے جو 1550 قبل مسیح کی مشہور طبی کتاب ہے۔قا بل ذکر ہے حجامہ ہزاروں سال پرانا طریقہ علاج ہونے کی وجہ سے اس میں ہزاروں سال کے تجربات بھی شامل ہیں ۔ اب ہم ذراتفصیل کی ساتھ ان امراض تذکرہ مناسب سمجھتے ہیں ،جس نے بنی نوع انسان کو علاج و معالجہ کی افادیت وا ہمیت سے یکسر مایواس اور نا امید کردیا ہے۔مندرجہ ذیل امراض کے متاثرین جو تمام قسم کے ادویاتی طریقہ علاج اور علا با لتد بیر سے بھی تھک ہارچکے ہیں ، انہیں ایک بار حجا مہ یعنی کپنگ تھیراپی کو ضرور آزمانا چا ہئے۔

واضح رہے کہ جسم کی 70 فیصد بیماریاں خون کی عدم سربراہی یا اس کی رکاوٹوں کی وجہ سے ہوتی ہیں:

۔ حجامہ کی وجہ سے جسم کا دوران خون  Blood Circulation بہتر ہو جاتا ہے۔

٭حجامہ Lymphatic system , Vascular system, Arteries کی صفائی کرتا اور Capillaries اس کو فعال بناتا ہے۔

٭حجامہ Cholesterol Level کوMaintain کرتا ہے، یعنی LDL ( خراب چربی) کو کم کرتا ہے اور HDL ( فائدہ مند چربی) کو بڑھاتا ہے۔

٭ جسم کے نازک و اہم بڑی شریانوں کی(Arteries) صفائی کرتا اور فعال کر کے شریانوں کی صلابت  Arteriosclerosis/Atherosclerosis کو کم کرتا ہے۔

٭حجامہ جسم کی قوت مدافعت (Immune System) کو بھی تقویت دیتا ہے جس سے بیماریوں سے لڑنے کی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے۔

٭  نفسیاتی امراض جیسیدماغی تناؤ،ذہنی دباؤ، گھبراہٹ اور بے چینی جیسے  Psychological Disease میں کافی مفید ہے

٭ حجامہ حسن کی افزائش( Atherosclerosis As a Beauty Therapy) میں مدد گار ہے۔

٭حجامہ جسم کےTissues سے زہریلے اور فاسد مادوں کے اخراج میں مدد کرتا ہے۔

٭حجامہ دماغ،  اعصاب،  یادداشت اور حسی اعضاءEar, Taste , Eye , Nose, Skin, Tongue کو طاقت دیتا ہے۔

٭ پھوڑے،  پھنسیاں اور زخم وغیرہسے Pus نکالنے میں مدد کرتا ہے۔حجامہ خون صاف کرتا ہے، حرام مغز کو فعال بناتا ہے اور شریانوں پر اچھا اثر ڈالتا ہے۔

٭پٹھوں کے اکڑاؤ کو ختم کرنے کے لیے مفید ہے۔

٭دمہ اور پھیپھڑوں کے امراض اور انجائنا کے لیے مفید ہے۔

٭سر درد، سر اور چہروں کے پھوڑوں ، درد شقیقہ اور دانتوں کے درد کو آرام دیتا ہے۔

٭ آنکھوں کی بیماریوں میں مفید ہے۔

٭ رحم کی بیماریوں اور ماہواری کے بند ہوجانے کی تکالیف اور ترتیب سے آنے کے لیے مفید ہے۔

٭ گٹھیا، عرق النساء اور نقرس کے دردوں میں مفید ہے۔

٭فشار خون میں آرام پہنچاتا ہے۔٭کندھوں ، سینہ اور پیٹھ کے درد میں مفید ہے۔

٭کاہلی، سستی اور زیادہ نیند آنے کی بیماریوں میں مفید ہے۔٭ناسور، دنبل، مہاسوں اور خارش میں مفید ہے۔

٭ دل کے غلاف اور ورمِ گردہ میں مفید ہے۔

٭زہر خورانی میں مفید ہے۔٭ مواد بھرے زخموں کے لیے مفید ہے۔

٭  الرجی میں مفید ہے۔

٭ جسم کے کسی حصہ میں درد ہو تو اس جگہ پچھنا لگانے سے فائدہ ہوگا۔

تبصرے بند ہیں۔