رمضان المبارک اور دنیا کے مظلوم مسلمان!

محمد وسیم

رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ کل سے شروع ہونے والا ہے ، اسلام کے 5 ارکان میں سے روزہ ایک اہم رکن ہے ، یہی وہ مبارک مہینہ ہے جس میں قرآن پاک نازل ہوا ، اللہ نے اس مہینے میں بے شمار برکتیں رکھی ہیں ، بندہ 11 مہینے دنیا کے کاموں میں مشغول رہنے کی وجہ سے اللہ سے دور رہتا ہے ، مگر یہ مہینہ بندوں کو اللہ سے قریب کرنے کے لئے آتا ہے ، اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو کہتا ہے کہ اے میرے بندو ! یہ بہت ہی برکتوں والا مہینہ ہے ، اس میں تم خوب عبادت کرو ، اپنے لوگوں کا خیال کرو ، مجبوروں اور کمزوروں کی مدد کر کے اللہ کے مقرب بندے بن جاءو

اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں ایک اور موقع دیا کہ ہم رمضان کی برکتوں سے فائدہ اٹھا سکیں – اپنے گناہوں سے تائب ہو سکیں – ہمارے ایمان کی بیٹری Discharge ہو چکی ہے- ہم اس مہینے میں اپنے ایمان کی بیٹری کو Charge کر سکیں اور اس کی حرارت کو سال بهر محسوس کریں ، یہی رمضان المبارک کا پیغام ہے ، رمضان میں شیاطین قید کر دےء جاتے ہیں ، جہنم کے دروازے بند کر دےء جاتے ہیں اور جنت کے دروازے کھول دےء جاتے ہیں – اللہ کی رحمتیں نازل ہوتی ہیں ، ہم خوش نصیب ہیں کہ ہمیں رمضان کی برکتوں سے مستفید ہونے کا ایک اور موقع ملا ہے

دنیا کے مختلف ممالک میں لاکھوں کی تعداد میں ہمارے ایسے مسلمان بهائی ہیں جن کے اوپر امریکی اور روسی طیارے ہمیشہ اڑتے نظر آتے ہیں ، فلسطین میں اسرائیلی طیارے بمباری کے ذریعے ان کی زندگیوں کو تباہ و برباد کرنے میں لگے ہوئے ہیں ، شام ، یمن ، عراق ، افغانستان اور لیبیا کی حالت تشویشناک ہے- کشمیری مسلمان قید کی زندگی گزار رہے ہیں ، اذان کی جگہ انهیں فوجی ٹینکوں اور گولیوں کی تڑتڑاہٹ کی آوازیں سنائی دیتی ہیں – ان کے یہاں عید کے دن خوشیاں نہیں بلکہ ماتم منایا جاتا ہے ، غرض کی کفر پر مبنی مملکتیں مسلمانانِ عالم کو خوف کی زندگی میں مبتلا کئے ہوئے ہیں – کفر پر مبنی ممالک کی فوجیں مسلم علاقوں میں دندناتی پهر رہی ہیں اور ان کا کوئی احتساب کرنے والا نہیں ہے- مسلم عورتوں کی آہ و بکا کو سننے کے لئے 57 اسلامی ممالک کبھی دوڑ کر نہیں آتے

قارئینِ کرام ! عالمِ اسلام یہودیوں ، عیسائیوں کی جال میں پھنس چکا ہے ، وہ چاہ کر بھی نکل نہیں پا رہے ہیں ، مسلمانوں کی مدد کے لئے اب کوئی نور الدین زنگی ، سلطان صلاح الدین ایوبی ، طارق بن زیاد اور محمد بن قاسم نہیں آنے والا ہے ، اور نہ آج کے دور میں کوئی مسیحا پیدا ہونے والا ہے ، آج لوگوں نے وطن پرستی کو دین سمجھ لیا ہے تو وہ اس خول سے باہر کیسے نکل سکتے ہیں ؟ اگر عالمِ اسلام کو سکون کی سانس لینی ہے تو انهیں یہودیوں ، عیسائیوں کے چنگل سے نکلنا ہوگا- آخر میں حدیثِ رسول پر اپنی بات کو ختم کرنا چاہوں گا- آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دعا مومن کا ہتھیار ہے-

رمضان المبارک میں ہم اس ہتھیار کو اپنا لیں ، اسی ہتھیار سے دنیا کے مظلوم مسلمانوں کا دفاع کریں – دنیا کے مظلوم مسلماں بھائیوں کو دشمنانِ اسلام کی سازشوں اور ان کے ظلم و ستم سے نجات کے لئے ہم انهیں اپنی دعاؤں میں ضرور یاد رکھیں .. آمین

تبصرے بند ہیں۔