رگ ِجاں سے عقرب، ہے دل میں ظہور

 جمال ؔکاکوی

رگ ِجاں سے عقرب،ہے دل میں ظہور
دعا تجھ سے کرتا ہوں ربِ غفور

کوئی اور تجھ سا نہیں دوسرا
توہی ہے توہی ہے توہی بس خدا

اے مالک اے مولیٰ اے پروردگار
تحفظ ندی کو بچاآب شار

آج انسان کو ایسی توفیق دے
کہ دنیاکااپنے محافظ بنے

ندی سے محبت ہوجنگل سے پیار
انہی پہ ہے دنیا کا دارومدار

ندی کے کنارے ہے بستی ہزار
جنگل سے دنیا ہے باغ وبہار

تدبر تفکرکرے جستجو
صدا پاک بہتا رہے آب جو

 نصرت تری  تیرا انعام ہے
ندی کا تحفظ بڑا کام ہے

یہ احسان اللہ کا اے جمالؔ
کہ بندے کا رکھتا ہے دائم خیال

تبصرے بند ہیں۔