ساہتیہ اکادمی کے ’یوا پرسکار‘ کے لیے شہناز رحمن کا نام منتخب

ساہتیہ اکادمی نے  سال 2018کے ’یوا پرسکار‘ کا  آج اعلان کر دیا۔22زبانوں میں دئے جانے والے اس انعام کے لئے اردو  سے جواں سال ناقد و افسانہ نگار شہناز رحمن کے نام کا  اعلان کیا گیا ہے۔ شہناز رحمن کو یہ ایوارڈ ا فسانوی مجموعہ  ’نیرنگ جنوں‘ پر دیا جائے گا۔ یہ انعام پچاس ہزار روپے  شال اور مومنٹو  پر مشتمل ہے۔

افسانوی مجموعہ ’نیرنگ جنوں‘ سے پہلے2016میں ان کے  تنقیدی مضامین کا مجموعہ ’اردو فکشن: تفہیم تعبیر اور تنقید‘ بھی شا ئع ہو چکا ہے۔ علاوہ ازیں ملک و بیرون ملک کے معتبر ادبی رسائل و جرائد میں ان کی تخلیقات اور مضامین شائع ہو چکے ہیں۔  انہوں نے گزشتہ ماہ مئی میں ہی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ’آزادی کے بعد اردو افسانوں کی عملی تنقید کا مطالعہ‘ موضوع پر اپنا تحقیقی مقالہ مکمل کیا ہے۔

شہناز رحمن کا تعلق مشرقی  یوپی کے ضلع  سدھارتھ نگر سے ہے ،انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم جامعۃ الفلاح اعظم گڑھ سے اور اعلی تعلیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے حاصل کی ہے۔افسانہ نگاری کے لئے شہناز رحمن کو2017میں ’پروفیسر شمیم نکہت ایوارڈ‘ سے بھی نوازا جا چکا ہے،یوپی اردو اکیڈمی سے ’اردو فکشن: تفہیم تعبیر اور تنقید‘ پر جبکہ  بہار اردو اکیڈمی سے ’نیرنگ جنوں‘ پر بھی انعام مل چکا ہے۔ واضح رہے کہ اب تک کے انعام یافتگان میں شہناز رحمن پہلی خاتون ہیں جنہیں یہ باوقار ایوارڈ دیا جائے گا ۔

شہناز رحمن کی اس حصول یابی پراے ایم یو کے شعبہ اردو کے صدر پروفیسر صغیر افراہیم، پروفیسر طارق چھتاری،پروفیسر محمد زاہد، پروفیسر سید محمد ہاشم، پروفیسر ظفر احمد صدیقی، پروفیسر سید سراج  اجملی اور ڈاکٹر خالد سیف اللہ سمیت دیگر اساتذہ نے مسرت کا اظہار کیا ہے اور شعبہ کی ریسرچ اسکالر کو اس باوقار ایوارڈ کی مبارکباد پیش کی ہے۔

شہناز رحمن نے ایوارڈ کیلئے منتخب کئے جانے پر ساہتیہ اکادمی کا شکریہ ادا کیا ہے اور اسے مکمل طور پر والدین کی دعا اور اساتذہ کی توجہ کا نتیجہ بتایا ہے۔

تبصرے بند ہیں۔