سب سے اچھا، سب سے پیارا، اپنا ہندوستان 

محمد رضا عارفی

ہندومسلم سکھ عیسائی کا ہے یہ اعلان
سب سے اچھا سب سے پیارا اپنا ہندوستان

(۱)
کرنے لگے انگریز یہاں پر جب اپنی منمانی
پشت پہ بچہ لاد کے ان سے لڑ گئی جھانسی کی رانی
وطن کی ایسی بیٹی کا ہم کرتے ہیں سمان
(۲)
دیش کی خاطر بھگت سنگھ نے اپنی دی قربانی
گاتھا ان کی گاتے رہیں گے سارے ہندوستانی
ہم بھی لہرائیں گے ترنگا لیکر ان کی شان
(۳)
بھارت کی سرزمین بولی کیا تم نے نہیں دیکھا
اشفاق اللہ خان نے اپنے لہو سے ہم کو سینچا
انگریزی افواج کے آگے بن گئے یہ طوفان
(۴)
گاندھی جی نے کام کیا ہے نہرو جی کو لیکر
مولانا پنڈت بھی لڑے ہیں انگریزوں سے ڈٹ کر
انہوں نے اپنے دیش میں ڈالی آزادی کی جان
(۵)
شیکھر جی آزاد تمہارے لہو کی لے کے روانی
سبھاش چند بوس کی رو رو قلم نے لکھ دی کہانی
اسی قلم سے بھیم نے لکھا بھارت کا سمویدھان
(۶)
بھارت کی سینا سے جس نے جب بھی لی لڑائی
چند دنوں میں توڑ کے رکھ اس نے اس کی کلائی
ایسے منظر دیکھ کے کیوں نہ دنیا ہو حیران

(۷)
کرناٹک، گجرات، مراٹھا بھارت کے ہیں شعبے
یوبی سے کشمیر تلک پنچاب اسی کے حصے
اس کی طرف جو قدم بڑھا دے لے لو اس کی جان
(۸)
پورب، پچھم، اتر، دکھن جہاں جہاں یہ جاتے
میرے دیش کے سارے بچے علم و ادب پھیلاتے
بھارت زندہ بات کا نعرہ ہے ان کی پہچان
(۹)
بھوک مٹانے کی خاطر کسان غلہ لیں گے
دیش کے پرچم کی خاطر بنکر ہی کپڑا دیں گے
انہیں کے ووٹوں سے بنتا ہے بھارت کا سلطان
(۱۰)
گنا جمنا جہاں ملیں گے اس کو کہو تم سنگم
لہراؤ لداخ کی چوٹی پر بھارت کا پرچم
یہی محمدؔ جھوم کے بولے سوا ارب انسان
*****

تبصرے بند ہیں۔