شذرات معرفت: اللہ کی طرف بلانے والی ایک مختصرکتاب

 وصیل خان

ابوصالح انیس لقمان ندوی سدرہ فاؤنڈیشن کے شعبہ ٔ تحقیق کے صدر ہیں ۔قرآن اور احادیث پر ان کی گہری نظر ہے اسی کے ساتھ ان کے سینے میں ایک حساس اور فکر مند دل بھی ہے ۔وسعت علم کے ساتھ جب گہری فکرمندی بھی شامل ہوجائے تو اس وقت قلم سے نکلنے والے الفاظ موتی کی شکل اختیار کرلیتے ہیں اور وہ موتی ارزاں نہیں بیش قیمت ہوتے ہیں جن کی چمک حیات انسانی کو صیقل کردیتی ہے جس کی تابناک روشنی زندگی کے مختلف مراحل میں نہ صرف ہمرکاب ہوتی ہے بلکہ قدم قدم پر رہنمائی بھی کرتی ہے ۔قرآن اور پیغمبر آخرالزماں ؐ کا یہی مشن ہے کہ انسان آخری حد تک انسان کامل بن جائے جس کے لئے ضروری ہے کہ وہ عقیدہ ٔ توحیدیعنی اللہ کو لاشریک ،یکتا و یگانہ تسلیم کرلے اور اس کے بھیجے ہوئے انبیاءو رسل کی تمام تر تحریکات سےخود کو وابستہ کرلے ،یعنی اس کا دنیا میں رہنا ، اٹھنا ، بیٹھنا ، سونا جاگنا یہاں تک کہ تجارتی و معاشی معاملات سب کچھ اللہ اور اس کے آخری رسول ﷺکی خوشنودی و رضا مندی کا ذریعہ بن جائے۔مصنف نے اپنی کتاب کا نام ’ شذرات معرفت ‘رکھا ہے ۔شذرات کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ہے کہ ’’ سونے کی کان میں ہزاروں ٹن مٹی کے نیچے اس زرد دھات کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے ادھر ادھر بکھرے ہوتے ہیں جب ان تمام بیش قیمت معدنی ٹکڑوں کوگردو غبارسے صاف کرکے یکجا کیا جاتا ہے تو انہیں عربی میں ’شذرات ‘ کہتے ہیں ۔اردو ادب میں اس لفظ کا اطلاق مجازاً ایسی تحریر پر ہوتا ہے جس کا کوئی ایک متعین موضوع نہ ہو بلکہ وہ مختلف علمی و ادبی ،سیاسی اور سماجی موضوعات پر سرسری اشاروں یا مختصر فقروں کا مجموعہ ہو ۔‘‘

قرآن جیسی عظیم و منفرد کتاب کے لافانی ہونے کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ اس کا اسلوب اور طرز تحریر دنیا کی ہر کتاب سے جداگانہ ہے اس میں کسی موضوع پر آغاز و اختتام کی ترتیب نہیں رکھی گئی ہے جیسا کہ عام کتابوں کی روایت ہے۔ ایک موضوع پر گفتگو شروع ہے کہ اچانک دوسرے موضوع کا سلسلہ جاری ہوجاتا ہے لیکن مرکزی خیال بدستور موجود رہتا ہے یعنی عقیدہ ٔ توحید کے ساتھ تصور عبدیت اور ایک شاندار معاشرۂ انسانی کی تشکیل ۔

زیر نظر کتا ب شذرات معرفت میں بھی اسی طرز تحریر کی تقلید کی کوشش کی گئی ہے ۔بقول مصنف یہ رسالہ مختصر اور متنوع فقراتی مضامین پر مشتمل ہے تاہم اختصار اور تنوع کے باوجود اس میں ایک موضوعاتی یا مقصدی وحدت پائی جاتی ہے اور وہ ہے معرفت ربانی اور تزکیہ ٔ نفس ،اسی لئے اسے شذرات معرفت سے موسوم کیا گیا ہے ۔ ان شذرات کو مصنف نے رمضان 2017۔2016 کے دوران رمضان ڈائری کے نام سے واٹس ایپ کیلئے لکھا تھا بعد میں اسے کتابی شکل دیدی گئی جو اس وقت ہمارے پیش نظر ہے ۔کتاب میں فکر ربانی اور کردار کی تشکیل کے ان چار عناصر خود شناسی، خدا شناسی ، وقت شناسی اور آخرت شناسی پر گفتگو کی گئی ہے اور ان عناصر پر بھرپور روشنی ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے جسے قرآن اور احادیث رسول ؐکے مستند حوالوں سے مبرہن کیا گیا ہے ۔ مجموعی طور پر یہ کتاب ان افراد کیلئے انتہائی مفید اور کارآمد ثابت ہوسکتی ہے جن کے دلوں میں تزکیہ ٔ نفس کی خواہش اور ایک اچھا اور مفید انسان بننے کی آرزو ہوگی ۔ موجودہ صورتحال اور کفر و الحاد کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر اس طرح کی کتابوں کی ضرور ت اب پہلے سے بھی کہیں زیادہ محسوس کی جارہی ہے ۔کتاب کا سہل و شیریں اسلوب اور زبان کا سادہ انداز  قاری اور کتاب کے درمیان مضبوط رابطہ بناسکتا ہے ۔مصنف نے اس پہلو کا بھی پوری طرح خیال رکھا ہے ۔مجموعی طور پر اسے اللہ کی طرف بلانے والی ایک اہم کتابوں میں شمار کیا جاسکتا ہےاپنی  افادیت اور مقصدیت کے پیش نظر ۴۰؍ روپئے میں یہ کتاب بےحد ارزاں ہے ۔

نام کتاب:شذرات معرفت، مصنف :  ابوصالح انیس لقمان ندوی  ،قیمت  : 40/-روپئے ۔صفحات:88، ملنے کا پتہ:رمضان پینٹرو کانگریس کمیٹی ، شاپ سینٹرنشاط روڈ ،اسلام پورہ ، مالیگاؤں ( مہاراشٹر ) موبائل : 9890127095/ 9970660675

تبصرے بند ہیں۔