شعبئہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ نے سلمی رفیق کو پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض کی

 سلمی محمد رفیق کوشعبئہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ان کے تحقیقی مقالہ ’’ اردو شاعری کی کلاسیکی اصناف کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ‘‘ کے عنوان پرپی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض کی انھوں نے اپنایہ مبسوط مقالہ پروفیسر وہاج الدین علوی ڈین فیکلٹی آف ہیومنیٹزاینڈ لنگویجز کی زیر نگرانی مکمل کیا ان کے ممتحن پروفیسرمعین الدین جینا بڑے (جواہر لال نہرو یونیورسٹی) تھے۔ انھوں نے تمام سوالوں کے جواب بہت ہی مدلل اور علمی انداز میں دئیے۔

سلمی محمد رفیقنے اپنے مقالے میں کلاسیکی اصناف کیا ہیں؟ ان کی موجودہ دور میں کیا اہمیت ہے ؟کلا سیکی اصناف ہمارے ادبی سرمائے کا کتنا اہم حصہ ہیں؟ نیز کلاسکیت پر اٹھنے والے ہر طرح کے اشکالا ت کا بھر پور جواب دیا ہے اس کے علاوہ انھوں کلاسیکیت کی اصطلاح، معنی و مفہوم،اردو کی ہیئتی اصناف جیسے غزل، مثنوی، رباعی، قطعہ،اردو کی موضوعی اصناف جیسے قصیدہ، مرثیہ (نوحہ اور سلام)،ریختی،شہر آشوب،واسوخت،منقبت (حمد،مناجات اور نعت وغیرہ)پر مفصل و مدلل بحث کی ہے انھوں نے اپنے زبانی امتحان میں کہاکہ اصناف ادب کا مطالعہ کسی زبان کی تاریخ و تہذیب کا مطالعہ ہوتا ہے، اس اہمیت کے پیش نظر اس مقالہ میں کلاسیکی اصناف سخن کو نہایت اختصار اور جامعیت کے ساتھ پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ان کے ممتحن پروفیسرمعین الدین جینا بڑے نے ان کے کا موں کو سراہا اور کہا کہ اس طرح کے موضوعات پرآج کل کا م نہیں ہورہے ہیں لیکن سلمی محمد رفیق نے اس موضوع  پر بہت عمدہ کام کیا ہے۔

سلمی محمد رفیق کا تعلق ایک انتہائی علمی وادبی خانوادے سے ہے ان کے والد حضر ت مولانا رفیق قاسمی صاحب خود ایک جید عالم دین ہیں۔ انھوں نے یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کے تحت ہونے والا امتحان نیٹ کوالیفائی کررکھا ہے۔ ان تمام  کے علاوہ ان کی ایک کتابـــ ’’ ــــــــ  حزن اختر(مثنوی واجد علی شاہ اختر)بھی ہے جو علمی وادبی حلقوں میں بہت مقبولیت اور پذیرائی حاصل کرچکی ہے۔ سلمی محمد رفیق کو بیک وقت اردو، عربی،ہندی اور انگریزی زبانو ں پرعبور ہے۔

ان کی اس کا میابی پر  ان کے نگراں  پروفیسر وہاج الدین علوی ڈین فیکلٹی آف ہیومنیٹزاینڈ لنگویجز،پروفیسر شہزاد انجم صدرشعبئہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ، پروفیسرشہپررسول، ڈاکٹرخالد جاوید،پروفیسراحمد محفوظ،  پروفیسرعبدالرشیدنے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے کامیاب مستقبل کے لیے دعائیں کیں۔

 اس موقع شعبہ کے دوسرے اساتذہ ڈاکٹرندیم احمد،  ڈاکٹرسرورالہدی، ڈاکٹرخالد مبشر،ڈاکٹرمشیر عالم، ڈاکٹرفیضان شاہد، ڈاکٹرنعمان قیصر،ڈاکٹرجاوید حسن،ڈاکٹرمحضر رضا، محمد عارف، اسماء رفیق  کے علاوہ کثیر تعداد میں طلبا اور ریسرچ اسکا لر موجود تھے۔

تبصرے بند ہیں۔