شہناز رحمن کو پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو کی ریسرچ اسکالر شہناز رحمن کو ان کے تحقیقی مقالہ’آزادی کے بعد اردو افسانوں کی عملی تنقید کا تنقیدی و تجزیاتی مطالعہ‘کے لئے پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض کی گئی ہے۔ شہناز رحمن نے اپنا مقالہ ڈاکٹر خالد سیف اللہ کی نگرانی میں مکمل کیا ہے۔ اس تحقیقی مقالہ کے ممتحن پاکستان کے معروف نقاد ڈاکٹر ناصر عباس نیر اور جے این یو سے پروفیسر خواجہ اکرام تھے۔ شہناز رحمن نے اوپن وایوا میں ممتحن کے سوالوں کا تشفی بخش جواب دیا۔

بعد ازاں شعبہ کے اساتذہ اور اسکالرز نے شہناز رحمن کو ایک مشکل موضوع پر کام کرنے کے لئے مبارکباد دی۔ اس موقع پر صدر شعبہ اردو پروفیسر طارق چھتاری، پروفیسر ظفراحمد صدیقی، پروفیسر سیدمحمد ہاشم، پروفیسر مہتاب حیدر نقوی، پروفیسر سید سراج اجملی، پروفیسر شہاب الدین ثاقب، پروفیسرمحمد علی جوہر، پروفیسر مولا بخش، ڈاکٹر خالد سیف اللہ، ڈاکٹر سلطان احمد، ڈاکٹر امتیاز احمد، ڈاکٹر آفتاب عالم نجمی سمیت شعبہ کے دیگر اساتذہ اور اسکالرز موجود تھے۔

شہناز رحمن نے اپنے والدین، اساتذہ اور دوستوں کا شکریہ ادا کیا ہے جن کی شفقت اور توجہ نے مقالہ کے بعض دشوار گزار مراحل میں ان کی مدد کی اور مقالہ کو خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کی راہیں ہموار کیں۔

ریسرچ کے دوران ہی شہناز رحمان کی دو کتابیں شائع ہوکر پذیرائی حاصل کر چکی ہیں۔ جن میں سے ایک تنقیدی مضامین کا مجموعہ ’اردوفکشن:تفہیم تعبیر اور تنقید ‘ہے جبکہ دوسرامجموعہ افسانوں کا’نیرنگ جنوں‘ ہے۔ ساہتیہ اکادمی دہلی نے ان کے افسانوں کے مجموعہ’نیرنگ جنوں ‘کے لئے سال رواں کے’یوا ساہتیہ پرسکار‘سے سرفراز کیا ہے۔

تبصرے بند ہیں۔