شیخ الاسلام حضرت مفتی تقی عثمانی
ندیم احمد انصاری عاملؔ
اے تقی، بن شفیع، اے تقی، متقی
تیری اک جان پر، ہیں فدا ہم سبھی
…
تیری شیریں بیانی پہ عالَم فدا
تیرا عاشق خدا، ہر سلیم الطبع
…
تجھ پہ حملہ ہوا، جو اچانک ابھی
ہوگا مبغوض دنیا میں، واں پر شقی
…
تیرا دشمن خدا کا بھی دشمن ہوا
جو ولی سے لڑے، اس سے لڑتا خدا
…
تیرے علم و عمل کی ضیاپاشیاں
کر رہی ہیں منوّر یہ سارا جہاں
…
تیرے مہجور شاگرد ہم ایں و آں
اک اشارے پہ حاضر ہے سارا جہاں
…
ہو حفاظت عطا اور سکون و اماں
تیرا دشمن نہ باقی رہے کوئی یاں
…
اک یہ عاملؔ نہیں بلکہ ارض و سماء
کر رہا ہے دعا یوں صباح و مساء
تبصرے بند ہیں۔