شیخ الاسلام حضرت مفتی تقی عثمانی

ندیم احمد انصاری عاملؔ

اے تقی، بن شفیع، اے تقی، متقی

تیری اک جان پر، ہیں فدا ہم سبھی

تیری شیریں بیانی پہ عالَم فدا

تیرا عاشق خدا، ہر سلیم الطبع

تجھ پہ حملہ ہوا، جو اچانک ابھی

ہوگا مبغوض دنیا میں، واں پر شقی

تیرا دشمن خدا کا بھی دشمن ہوا

جو ولی سے لڑے، اس سے لڑتا خدا

تیرے علم و عمل کی ضیاپاشیاں

کر رہی ہیں منوّر یہ سارا جہاں

تیرے مہجور شاگرد ہم ایں و آں

اک اشارے پہ حاضر ہے سارا جہاں

ہو حفاظت عطا اور سکون و اماں

تیرا دشمن نہ باقی رہے کوئی یاں

اک یہ عاملؔ نہیں بلکہ ارض و سماء

کر رہا ہے دعا یوں صباح و مساء

تبصرے بند ہیں۔