صدائے علی گڑھ

ڈاکٹر ندیم ظفر جیلانی

ہمارے واسطے جتنی تمہارے دل میں نفرت ہے

ہمیں اس سے بہت زیادہ، علی گڑھ سے محبّت ہے

کرو مشقِ ستم لیکن ڈرا سکتے نہیں ہر گز

کہ ہم کو زخم کھا کر مسکرا دینے کی عادت ہے

علی گڑھ ایک گہورا ہے تہزیب و تمدّن کا

جہاں کثرت میں وحدت ہے، جہاں ہر سو اخوّت ہے

انہیں معلوم کیا،  کیسے یہاں رہتے ہیں مل جل کر

جہاں ذہنوں میں بس فرقہ پرستی کی غلاظت ہے

اسے خونِ جگر سے سینچنے والے ہیں سر سیّد

خلوصِ دل سے جن کے یہ چمن سارا عبارت ہے

چراغِ علم یہ، پاگل ہوا کیسے بجھائے گی

خدا کے ہاتھ میں جب دوستو اس کی حفاظت ہے!

علی گڑھ میں پڑھی ہوتی تو شاید مختلف ہوتی

ہمارے ملک میں اس وقت جو بھونڈی سیاست ہے

نکل آئے ہیں میرے نوجواں اس بار سڑکوں پر

نظام جبر سے سن لو، یہ اعلانِ بغاوت ہے!

تبصرے بند ہیں۔