ضدی لڑکے

بقلم: ارہان اَسَفل

ہندی سے ترجمہ: ایس ایم حسینی

انقلاب کی سلائی مشین پر
سیتے ہیں وہ کفن
زہر ان کی زبان تلے ہوتا ہے
وہ ضدی لڑکے ہوتے ہیں
ضدی ہوتے ہیں ان کے ارمان
ضدی لڑکے پھاڑ سکتے ہیں
اپنے میٹرک کا سرٹیفکیٹ
چھوڑ سکتے ہیں اپنا گھر
دروازہ پر لات مار کر
کرسکتے ہیں کسی سے ٹوٹ کے پیار
ہضم کرسکتے ہیں کڑوے سے کڑوا سچ
ضدی لڑکے زمانہ کو ٹھوکروں پہ رکھتے ہیں
ضدی لڑکے ناخنوں کی طرح
چباکر پھینک دیتے ہیں اپنی قمست
گھر کے کوڑے دان میں
اپنی کنڈلیاں جلاکر
گھر سے دور کردیتے ہیں دقیانوسی کیڑے
ضدی لڑکے
چاقوؤں سے ہتھیلیوں پر قسمت لکھتے ہیں
ضدی لڑکے، ضدی ہوتے ہیں
کوئی سسٹم، کوئی قانون
ان کی ضد کے آگے نہیں ٹکتا
اس لئے ضدی لڑکے سولی پہ چڑھائے جاتے ہیں
کیونکہ وہ ضدی ہوتے ہیں
لیکن ضدی لڑکے کبھی مرتے نہیں
صرف لڑکے مرتے ہیں
ضدی لڑکے زندہ زندہ سے رہتے ہیں
تاریخ کی کتابوں میں
یا رنگ برنگی ٹی شرٹوں پر
شان سے گھورتے ہوئے
مسکراتے ہوئے۔

تبصرے بند ہیں۔