عالمی یوم انسداد تمباکو: ایک جایزہ!

عبدالرشید طلحہ نعمانی ؔ

 ہندوستان سمیت دنیا بھر میں ہر سال 31 ؍ مئی کو عالمی یوم انسداد تمباکو نوشی منایا جاتا ہے اور عوام کو صحت سے جڑے اس اہم مسئلے کے بارے میں آگاہی دی جاتی ہے۔

تمباکونوشی کی بڑھتی ہوئی تباہ کاریوں اور ہلاکت خیزیوں کو روکنے کے لئے(W.H.O) عالمی ادارہ صحت نے 1987 میں ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے منانے کا فیصلہ کیاتھاجو تاہنوز باقاعدگی کےساتھ جاری ہے؛جس کومنانےکا اہم ترین مقصدیہ ہےکہ عوام الناس میں تمباکوجیسی سنگین شئ  کے خلاف شعور اجاگر کیا جا ئے،اس کے مضرات سے واقف کرایاجائے اور اس کی روک تھام کے لئے مناسب اقدمات کئے جائیں ۔

کیوں کہ چند سال قبل لگائے گئے ایک محتاط اندازے کے مطابق تمباکو نوشی کی وجہ سے ہر سال ساٹھ لاکھ لوگ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور مختلف موذی امراض سے دوچارہوتےہیں ؛جن  میں سے80 فیصدافراد کا تعلق ترقی پذیر ممالک سے ہے۔ان ساٹھ لاکھ میں سے چھ لاکھ افراد وہ ہیں جو خود تو سگریٹ نوشی نہیں کرتے؛ لیکن اس کے دھویں کی وجہ سے جان  کو خطرے مین ڈالتےہیں ۔

یوں تودنیا میں پانچ سو سے زائد ایسے مرکبات یا مفردات ہیں جنہیں بطور نشہ استعمال کیا جاتا ہے، ان میں بہت زیادہ معروف: شراب، بھنگ، چرس، گانجا، سگریٹ، حقہ، کوکو اور ”افیون“وغیرہ ہیں ؛مگر ان سب میں بھی جو شہرت عام تمباکو کو حاصل ہے وہ شاید کسی کو حاصل نہیں ؛کیوں کہ تمباکوسستا،سہل الحصول اور ہر جگہ دستیاب نشہ ہے۔

تمباکو مختلف صورتوں میں استعمال کیا جاتا ہے جن میں سگریٹ، حقہ، پائپ، سگار وغیرہ زیادہ عام ہیں ۔

عالمی ادارۂ صحت کے مطابق دنیابھر میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی مجموعی تعداد ایک ارب سے زائد ہے؛جن میں ہر سال تمباکو نوشی کی وجہ سے ایک لاکھ لوگ لقمۂ اجل بنتےہیں ۔

تمباکو ،یہ دیگرمنشیات کے استعمال کے لئے پیش خیمہ کی حیثیت رکھتا ہے ، ایک مغربی ماہر نفسیات نے اس بات کا برملا اظہار کیا ہے کہ جو افراد سگریٹ پی سکتے ہیں وہ کوکین، مارفین اور ہیروئن کے بھی عادی ہو سکتے ہیں اور عموما ًایسا ہوتاہے۔

تمباکوکا استعمال شریعت مطہرہ کی نظر میں :

انسانی زندگی اللہ تعالی کا عطیہ اوراس کی نعمت ہےجس کی قدروقیمت ہر فردبشر پر عياں ہےاوراس کی حفاظت ہرہوشمند آدمی پرواجب ہے،اگر وہ اس کی ناقدری کرتےہوئے اسےضائع کرتاہےيااس کی حفاظت سے رو گردانی کرتاہے تو يہ اس نعمت کےساتھ ناانصافی اوراللہ تعالی سے بغاوت ہے، کيونکہ اللہ تعالی نے اسکی حفاظت کاحکم دینےکےساتھ ساتھ اس کے زياں پروعيد شديد سنائی ہے۔جیساکہ ارشاد ربانی ہے :

اپنےآپ کوقتل نہ کرویقینا اللہ تعالی تم پر نہایت مہربان ہےاورجوشخص يہ( نافرمانیاں ) سرکشی اورظلم سےکرےگا تو عنقريب ہم اس کوآگ ميں داخل کريں گے اور يہ اللہ پرآسان ہے۔(النساء)

ایک اور مقام پر فرمان الہی ہے:

ا پنے آپ کو ہلاکت ميں مت ڈالو(البقرۃ)

نیوزی لینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق کے دوران سردرد اورسگریٹ نوشی کےعمل کے درمیان گہراتعلق دیکھاگیاہے، ماہرین نےاپنی تحقیق میں (980 ) مردوں اورعورتوں کوشامل کیا جنہوں نے بتایاکہ انہیں (11)سے (13) سال کی عمر میں سردرد شروع ہوا اوروہ اسی عمرسےسگریٹ نوشی بھی کررہے ہیں ۔

گزشتہ 15 سال سےسگریٹ نوشی کرنے والے ایک گروپ میں شامل افراد نےکہا کہ انہیں علم ہے کہ جب وہ زیادہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں توسردردبڑھ جاتاہے۔

مذکورہ تحقیق سے يہ بات بالکل عياں ہوگئی کہ يہ اشیاء انسان کے لئےسمِّ قاتل ہيں ، اگرکوئی شخص ان کے نقصانات کوجانتے ہوئے ان کا استعمال کرتاہےتو يہ خودکشی کےزمرےميں آتا ہے،اور خود کشی کی جو سزا شریعت میں متعین کی گئی ہے وہ ہرمسلمان کےلئے ظاہر و باہرہے ۔

اس کے علاوہ سگریٹ نوشی اورديگرنشہ آور اشیاء کی خريدوفروخت ميں استعمال شدہ دولت بھی اسراف وتبذیرکے زمرے میں آتی ہے ؛چناں چہ اللہ پاک فرماتے ہیں :

بلا شبہ فضول خرچی کرنے والے شیطان کے بھائی ہیں ۔اور شیطان اپنے رب کا نافرمان ہے۔(بنی اسرائیل)

اسی طرح حضرت ا بن مسعود سےروایت ہےکہ نبی کریم صلی الله  علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن انسان کے قدم نہ ہٹیں گے حتی کہ اس سے پانچ چیزوں کے متعلق سوال کیا جاوے گا؛  اس کی عمر کے بارے میں کہ کس چیز میں خرچ کی اور اس کی جوانی کے متعلق کہ کاہے میں گزاری اس کے مال کے متعلق کہ کہاں سے کمایا اور کہاں خرچ کیا اور اس پر عمل کیا کیا جو جانا  (ترمذی)

تو جب اللہ تعالی بروزِ محشر سگریٹ نوشوں اور ديگرنشہ آور چیزوں کے استعمال کرنے والوں سے سوال کرے گا کہ انہوں نے اپنی مال ودولت کا ايک بڑا حصّہ کہاں خرچ کيا؟ توان کاکیا جواب ہوگا؟؟؟

تمباکو وغیرہ کےطبی نقصانات :

1:سب سے پہلے یہ کہ ان کے استعمال سے دانت خراب ہوجاتےہیں اور منہ سے بدبو آنےلگتی ہے

2:ماہرین کے نزدیک تمباکو وغیرہ  میں بے حد زہریلے اجزاء نکوٹین، فیرفورال، پاسٹر یڈن وغیرہ ہوتے ہیں یہ زہریلے اجزا انسانی جسم پر بری طرح اثر انداز ہوتے ہیں اور فاسد مادے پیدا کرتے ہیں ان کے استعمال سے خون کا رنگ متاثر ہوتا ہے خون زردی مائل اور پتلا ہو جاتا ہے۔

3:اس سے عضلات کمزور اور ڈھیلے ہو جاتے ہیں ۔

4:تمباکو کے زیادہ استعمال سے جسم کے افعال میں بے ترتیبی پیدا ہوتی ہے، معمولی محنت سے انسان کی سانس پھولنے لگتی ہے اس سے دل کا دس فیصدی کام بڑھ جاتا ہے اور انسان کی عمر دس فی صد کم ہو جاتی ہے۔

5:ان سے پھیپھڑوں کے مختلف امراض پیدا ہوتے ہیں انسان کے سونگھنے کی طاقت کم ہو جاتی ہے

6:ان کے استعمال سے معدہ آنتوں کی اندرونی سطح پر ایک قسم کا چپکدار مادہ جمع ہو جاتا ہے جو ان کی ساخت کو متاثر کرتا ہے اس سے معدہ خرآب اور بھوک کم لگتی ہے

7:تمباکو سگریٹ نسوار وغیرہ مسلسل لگاتار استعمال کرنے سے یہ سر طان کا باعث بنتے ہیں ؛بل کہ کینسر کی سترہ اقسام ہیں جن کی وجہ تمباکو کا استعمال ہے۔اِن میں منہ،جلد، گلے، سینے، پھیپھڑے، معدے،مثانہ وغیرہ کا کینسر شامل ہے۔

8:ان کے استعمال سے بصارت کم ہو جاتی ہے۔

9:ان کے استعمال سے انسان کے اندر چڑچڑا پن، غصہ، سستی، ضد، ڈر، خوف، بدمزاجی پیدا ہو جاتی ہے

10:ان کا استعمال رعشہ، نزلہ، زکام کا بہت بڑا سبب ہے
میرا پیام اور ہے !

یاد رہے کہ جب تک منشیات کے استعمال کے کو رواج اور بڑھا وادینے والے اسباب ومحرکات کا خاتمہ نہیں کیا جائےگا،اس کے سد باب کی کوشش نہیں کی جائے گی اس وقت تک اس مسئلے کو کنڑول نہیں کیا جا سکتا اور اسی طرح اقوام متحدہ کی طرف سے اس معاملے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کیا بھی جائے اور اس کے اصل اسباب کے تدارک کا اہتمام بھی ہو تب بھی جب تک زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے بالخصوص علمائے کرام وغیرہم منبرومحراب سے منشیات کی روک تھام کے لیے سنجیدہ کردار ادا نہین کریں گے اس وقت تک اسے کسی طور پر کنٹرول نہیں کیا جا سکتا۔

سگریٹ سازی کی صنعت کو باقاعدہ قانونی حیثیت حاصل ہے، لیکن یہ کس قدر مضحکہ خیزامر ہے کہ سگریٹ کی ڈبیہ پر”خبردار!تمبا کو نوشی صحت کے لیے مضرہے“ جیساوعظ رقم کیا جاتا ہے، لیکن اس سگریٹ سازی کی صنعت کو روکنے یا اس کی خریدوفروخت کے حوالے سے کسی قسم کی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جاتا۔

اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ تمباکو نوشی کے خلاف صرف ایک دن نہیں ؛بلکہ برس کے بارہ مہینے مہم چلائی جائےاورتمام طبقات بالخصوص میڈیا اور منبرومحراب منشیات کے استعمال کے رجحانات کو کنڑول کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔

1 تبصرہ
  1. آصف علی کہتے ہیں

    بیٹے کی پیدائش کیلۓ آزمودہ نسخہ

    جن کی صرف بیٹیاں ہیں ان کےلیے خوشخبری ہے .سب سے پہلے انسان کا عقیدہ یہ ہونا چاہیے کہ اللہ جس کو چاہتا ہے بیٹے عطا کرتا ہے جس کو چاہتا ہے بیٹیاں عطا کرتا ہے جس کو چاہتا ہے بیٹے اور بیٹیاں ملا کر دیتا ہے اور جس کو چاہتا ہے بانجھ کر دیتا ہے یہ سب کچھ اللہ کے ہی حکم سے ہی ہوتا ہے.
    میرے بھائی پریشان نہیں اگر اللہ نے آپ کو بیٹیاں دی تو وہ اللہ عرش عظیم پوری کائنات کا بادشاہ آپ کو بیٹا بھی عطا فرماۓ گا اپنے فضل سے انشاء اللہ.
    آپ اللہ پر بھروسہ کر کے میرا نسخہ استعمال کریں اور دعائیں کریں_ اللہ آپ کو ضرور بالضرور بیٹا عطا فرماۓ گا. انشاء اللہ


    ثعلب مصری 8 تولہ

    مصطگی رومی 8 تولہ

    ثعلب پنجہ 8 تولہ

    موصلی سفید 8 تولہ

    ستاور 8 تولہ

    الائچی دانہ 1 تولہ

    ان سب کا سفوف بنا لیں اور اس سفوف کی 90 عدد پڑیاں بنا لیں صبح روزانہ ایک کلو دودھ میں ایک پڑی ڈال کر ہلکی آنچ پر اتنا پکائیں کہ کہ حلوہ بن جاۓ تو اس میں مغز اخروٹ ، مغز بادام ، مغز پستہ اور مغز چلغوزہ 5 ، 5 گرام باریک کاٹ کر اس میں مکس کر کے نہار منہ کھائیں

    مغز کدو 5 تولہ

    مغز کھیرا 5 تولہ

    مغر خربوزہ 5 تولہ

    سیب کا مربہ 500 گرام

    گاجر کا مربہ 500 گرام

    بہی کا مربہ 500 گرام

    آملہ کا مربہ 250 گرام

    ہریڑ کا مربہ 250 گرام

    ان سب مربہ جات کو باریک کر کے مکس کر لیں اور ان مربہ جات میں مغز ڈال کر مکس کر کے کسی ڈبہ میں ڈال کر محفوظ کر لیں شام کو روزانہ 2 چمچ کھائیں۔

    نوٹ : تیں ماہ بعد جماع کریں اللہ بیٹا عطا فرماۓ گا___ انشاء اللہ
    منقووول.

تبصرے بند ہیں۔