قرآن مجید کے انگریزی تراجم: اکیسویں صدی میں

محمد رضی الاسلام ندوی

مختلف زبانوں میں قرآن مجید کے ترجمہ و تفسیر کا کام برابر جاری ہے۔ انگریزی زبان میں بھی بہت سے تراجم ہوئے ہیں۔ یہ کام 17 ویں صدی عیسوی سے شروع ہوگیا تھا۔ ترجمہ کا کام مستشرقین (یہودی اور عیسائی) نے بھی کیا ہے، قادیانیوں نے بھی اور مسلمانوں نے بھی، جن کا تعلّق مختلف مکاتبِ فکر سے ہے۔ بہت سے اردو تراجمِ قرآن کو بھی انگریزی میں ڈھالا گیا ہے۔ ایسے میں ضرورت محسوس ہوتی ہے کہ ان انگریزی تراجمِ قرآن کا جائزہ لیا جائے، مترجمین کا تعارف کرایا جائے، ان کے ذہن (mind set ) کو پرکھا جائے اور ان تراجم میں جو منحرف افکار و خیالات شامل کردیے گئے ان سے دوسروں کو واقف کرایا جائے، تاکہ قارئین ان سے دھوکہ نہ کھائیں۔

پروفیسر عبد الرحیم قدوائی، جو مسلم یونی ورسٹی علی گڑھ میں انگریزی کے پروفیسر اور اکیڈمک اسٹاف کالج کے ڈائریکٹر ہیں، انھیں اس موضوع پر یدِ طولیٰ حاصل ہے۔ انھوں نے مولانا مودودی کے ترجمہ قرآن اور تفسیر تفہیم القرآن کے انگریزی ترجمہ میں پروفیسر ظفر اسحاق انصاری کی معاونت کی ہے، مولانا عبد الماجد دریابادی کے انگریزی ترجمہ و تفسیر کا مدوّن اڈیشن شائع کیا ہے، خود بھی ایک ترجمہ What is in the Qur’anکے نام سے آسان زبان میں کیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کا کارنامہ انگریزی کے تمام دست یاب تراجم کا تنقیدی جائزہ ہے۔

ان کی ایک کتابیات Bibliography of the Translations of the meanings of the Glorious Qur’an into English کے نام سے ہے، جس میں انھوں نے 1694 سے 2002 تک کے تراجم کا جائزہ لیا ہے۔ یہ کتاب2007 میں سعودی عرب سے شائع ہوئی ہے۔ دوسری کتاب Translating The Untranslatable کے نام سے ہے۔ اس میں انھوں 60 اہم تراجم قرآن کا جائزہ لیا ہے۔ اس کی اشاعت 2011 میں نئی دہلی سے ہوئی ہے۔ اس موضوع پر اردو زبان میں منظر عام پر آنے والی ان کی تحریروں کو پروفیسر اختر الواسع نے سہ ماہی ‘اسلام اور عصر جدید’ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے خصوصی شمارہ کے طور پر شائع کیا تھا، بعد میں البلاغ پبلیکیشنز نئی دہلی نے اسے کتابی صورت میں شائع کردیا ہے۔

پروفیسر قدوائی کی اس موضوع پر حال میں ایک نئی کتاب منظر عام پر آئی ہے۔ اس کا نام God’s Word, Man Interpretations ہے۔ اس میں انھوں نے اکیسویں صدی میں منظر عام پر آنے والے 32 انگریزی تراجم قرآن اور ان کے مترجمین کا تعارف کرایا ہے اور ان کا تنقیدی جائزہ لیا ہے۔

انگریزی تراجم قرآن کے تعارف اور تنقیدی جائزہ کے میدان میں پروفیسر قدوائی کا کام غیر معمولی ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ اتنی گہرائی اور گیرائی کے ساتھ ان کے علاوہ اور کسی نے کام کیا ہو۔ اللہ تعالیٰ ان کی خدمات کو قبول فرمائے اور انھیں مزید کی توفیق عطا فرمائے۔

تبصرے بند ہیں۔