لوح و قلم تیرے ہیں

مجلس مشاورت :
سیدعلی گیلانی حوالہ:
ڈاکٹرساجدخاکوانی
پروفیسر آفتاب حیات

منگل مورخہ 13دسمبر2016ء بعد نماز مغرب قلم کاروان کی ادبی نشست المرکزہوٹل G7اسلام آبادمیں منعقد ہوئی۔معروف سماجی کارکن جناب محمدرضاکھوکھر نے صدارت کی۔پروگرام کے مطابق آج کی نشست میں سیرۃ النبیﷺپر تحریری سیمینار کاانعقاد تھااور پانچ مقالہ جات پیش ہونے طے تھے۔
صدر مجلس کی اجازت سیسب سے پہلے ڈاکٹر ساجد خاکوانی نے اپنی تحریر بعنوان’’انا اعطینک الکوثر‘‘پڑھ کر سنائی،ان کے بعد اسلامی یونیورسٹی کے ایک طالب علم محی الدین نے عربی سے ترجمہ کی ہوئی تحریر پڑھ کر سنائی ان کی تحریر کاعنوان’’حضورﷺکی دعوت دین تھا‘‘،تیسرے نمبر پر معروف کالم نویس اور دانشوراوربزم شوری کے صدرنشین جناب سلطان محمود شاہین نے اپنی تحریر ’’مسلمانوں کے موجودہ مسائل اوران کاحل سیرت نبی ﷺ کی روشنی میں‘‘پیش کی۔اگلی تحریرکاعنوان’’سیرۃ النبیﷺ‘‘تھااور جناب اسرائیل صافی نے یہ تحریرپیش کی جب کہ سب سے آخر میں جناب شاکر علی نے اپنامقالہ بعنوان ’’اقراء، دعوت دین سے روگردانی اور اس کا نتیجہ‘‘پیش کی۔مقالہ جات پیش ہو چکنے کے بعد صدر مجلس کی اجازت سے گفتگو کا آغاز ہوا اور ہرہرمقالہ پر جداگانہ تبصرہ یامجموعی تبصرہ بھی کیاگیا،کمانڈر محمو داقبال نے سب مقالوں کی تعریف کی اور کہاکہ سب لوگوں نے مقالے بہت محنت سے لکھے ہیں ۔جناب شیخ عبدالرازق عاقل نے شاکر علی کے مقالے کے کچھ مندرجات سے اختلاف کیااور اپنے موقف کے حق میں دلائیل بھی دیے۔جناب ڈاکٹر مرتضی مغل نے فرداََفرداََ تمام مقالوں کی تعریف کی اور ایک جامع تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے سیرۃ کے سرچشمے سے کل انسانیت کے فیض یاب ہونے پر زور دیا،انہوں نے محسن انسانیت کے حسن خلق کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ آپﷺ کادامن کل انسانیت کے لیے کھلا تھاانہوں نے قرآن مجید کی متعدد آیات بھی پیش کیں جن میں سیرۃ النبیﷺ کا پیغام پنہاں تھا۔ڈاکٹر ناصرملک نے مقالہ جات پر گفتگوکرتے ہوئے ’’قتال فی سبیل اللہ‘کی اہمیت اجاگرکی اورقتالل سے متعلق سورۃ البقرہ اورسورۃ النساء کی آیات بھی پیش کیں۔ڈاکٹرمرتضی مغل نے ان سے جزوی اختلاف کیا۔پروفیسرآفتاب حیات اور رانااعجازنے بھی گفتگومیں حصہ لیا۔گفتگوکے آخر میں شرکاء کے اسرارپر بزرگ شاعر جناب شیخ عبدالرازق عاقل نے اپنی ایک تازہ نعت بھی پیش کی۔
آخر میں صدر مجلس جناب محمدرضاکھوکھر نے صدارتی خطبے میں کہا کہ انبیاء کے پیغام نے انسانوں کو انسان بنایا اور اگر اﷲتعالی انسانوں میں انبیاء علیھم السلام کو مبعوث نہ فرماتاتوانسانوں میں انسانیت موجود ہی نہ ہوتی ،انہوں نے مسلمانوں کے درمیان پائی جانے والی فرقہ بندی کو سخت ہدف تنقید بنایااور کہاکہ مسلمانوں کے درمیان اتحادویگانگت وقت کااہم تقاضا ہے۔جناب محمدرضاکھوکھرنے اپنی صدارتی تقریر میں محسن انسانیت ﷺکے عادات جمیلہ پر روشنی ڈالی اور تمام مقالہ جات کے لکھنے والوں کے کام کو سراہااور آخر میں انہوں نے دعا کی کہ اﷲ کرے قلم کاروان کی ایسی محفلیں منعقد ہوتی رہیں اور پیغام رسالت محمدﷺ دنیاتک پہنچتارہے۔

تبصرے بند ہیں۔