لوح و قلم تیرے ہیں

بسم اﷲالرحمن الرحیم

قلم کاروان ،اسلام آباد

منگل مورخہ4اکتوبر2016ء بعد نماز مغرب قلم کاروان کی ادبی نشست دفترالخدمت فاؤنڈیشن اسلام آبادمیں منعقد ہوئی۔معروف ادیب اور شاعر اور حلقہ ارباب ذوق اسلام آباد کے سیکریٹری جناب مظہرمسعودنے صدارت کی۔تلاوت اور حدیث نبوی ﷺکے بعدپروفیسرآفتاب حیات نے گزشتہ نشست کی کاروائی پیش کی۔پروگرام کے مطابق جناب کمانڈر(ر)محمود اقبال کامضمون’’نظریہ پاکستان اور نظام تعلیم‘‘پیش ہوناطے تھا۔
صدر مجلس کی اجازت سے مضمون پیش کیاگیا،مضمون میںلارڈ میکالے کے زمانے کی اصلاحات سے لے کر قیام پاکستان تک کے حالات کاتجزیہ پیش کیاگیاتھا اور وطن عزیز کی موجودہ تعلیمی زبوں حالی کارونابھی رویاگیاتھا۔صدر مجلس نے شرکاء نشست کو تنقیدوتبصرہ کی اجازت دی تو حبیب الرحمن چترالی نے کہا کہ مضمون میں ارتباط فکر کی کمی ہے اور بکھری بکھری معلومات کو یکجاکرنے کی کوشش کی گئی ہے،انہوں نے مضمون کے مندرجات کی تعریف کی لیکن کہاکہ شاید یہ مضمون بعض دیگرمضامین کے کچھ حصوں سے ملاکر مرتب کیاگیاہے،انہوں نے نظریہ پاکستان کے پس منظر میں علامہ اقبال اور مولاناانورشاہ کشمیری کی ملاقاتوں اور علامہ اقبال اور ڈاکٹراسدکی ملاقاتوں کا تفصیلی ذکر کیا۔ڈاکٹرساجد خاکوانی نے کہا کہ لارڈ میکالے نے اپنی حتمی رائے زنی کااختیاراستعمال کر کے انگریزی کو بطور ذریعہ تعلیم ہندوستان میں رائج کیاتھااور مروجہ نظام تعلیم ایک نوجوان کو چوبیس گھنٹے میں سے صرف آٹھ گھنٹے گزارنے کی تعلیم فراہم کرتاہے جبکہ بقیہ سولہ گھنٹے گزارنے کے بارے میں اس نظام تعلیم میں کو ئی راہنمائی موجود نہیں۔مصطفے حسین صدیقی نے کہا کہ ہر مقالے میں صرف علامہ اقبال اور قائداعظم کا ذکر یکسانیت پیداکرتاہے،انہوں نے تحریک پاکستان کے کچھ تاریک گوشوں سے بھی پردہ ہٹایا۔سلطان محمود شاہین نے ایک بہترین تحریر پر صاحب مقالہ کو مبارک باد پیش کی اور ہندوستان میں تعلیم پر انگریزی نقب کاتفصیلی نقشہ کھینچا۔جناب اعجاز جعفری نے بھی تحریر کو پسند کیا۔پروفیسرآفتاب حیات نے جناب مصطفے حسین صدیقی کے تحریک پاکستان پراعتراضات کا تسلی بخش جواب دیااور مقالہ پرتبصرہ کرتے ہوئے کچھ نقائص اور سقم کی نشاندہی کی،پروفیسرآفتاب حیات کے مطابق مقالے کے مندرجات اپنے موضوع سے کافی دور تھے کیونکہ نظریہ پاکستان کے بارے میں صاحب مضمون نے کوئی تفصیل نہیں بتائی تھی۔
آخرمیں صدر مجلس نے کہا کہ چکاچوند روشنیوں کے تعاقب میں ہم نے اپنی قوم پر اندھیرے مسلط کر دیے ہیں۔انہوں نے قرآن مجید،حدیث نبویﷺ اور خلافت راشدہ تک کی تفصیلات کو نصاب کا حصہ بنانے پر زور دیا۔صدر مجلس کے مطابق قرآن مجید کی وہ سورتیں جن میں عملی افعال کی تفصیلات بیان کی گئیں ہیں لازمی طورپر نوجوانون کو پڑھائی جانی چاہییں،انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے سالوں میں پاکستان نے دنیا کی قیادت کرنی ہے جس کے لیے ابھی سے تیاری ضروری ہے۔شرکاء نشست کے اسرارپر صدر مجلس نے اپنا تازہ کلام بھی نذر سامعین کیا جسے بہت پسند کیاگیا۔معتمد قلم کاروان نے اعلان کیا کہ آئندہ نشست میں حاجیوں کے ساتھ شام منائی جائے گی اور صدر مجلس نے نشست کے اختتام کااعلان کردیا۔

تبصرے بند ہیں۔