ماہانہ شامِ غزل

گل بخشالوی

قلم قافلہ کھاریاں کے زیر اہتمام کاشانہ علم وادب بخشالی منزل میں ماہانہ شامِ غزل کا اہتمام تھا۔ سرائے عالمگیر کے ممتاز شاعر اور صحافی محمد امین فاروقی کی زیر صدارت شامِ غزل میں طارق امام کوکب اور زیب بٹ صاحبانِ شام تھے۔  نظامت کے فرائض میزبان گل بخشالوی نے سرانجام دئےے۔ شریکِ محفل شعراءمیں صاحب ِصدر، صاحبانِ شام اور ناظم مشاعرہ کیساتھ پروفیسر کلیم ضیاء، مشتاق خلیل، الطاف حسین یاد، نیئر صدیقی، جاوید شاہد، عتیق الرحمان صفی، قمر صدیقی، اشفاق شاہین اورسیّد غلام مجتبیٰ شریک تھے۔ شعراءکرام نے اُردو پنجابی کلام کیساتھ مزاحیہ کلام سے شامِ غزل میں رنگ بھر دئے۔

 سامعین میں سیّد امجد شاہ اور حاجی شوکت علی تشریف فرما تھے۔ لالہ موسیٰ کے خوش گفتار اور خوش طبع شاعر یونس فہیم شریک شام نہیں ہوسکے۔ سنا ہے وہ مکان کی چھت سے گر کر ٹانگ تڑوابیٹھے ہیں ۔ فون پر بیمارپرسی میں اُن سے پوچھا کہ زندگی کی ڈھلتی شام میں چھت پر کیا لینے گئے تھے کہنے لگے جوانی کی یادیں پریشان کر رہی تھی دل نے مجبور کیا لیکن ٹانگوں نے ساتھ نہیں دیا۔ بہر حال دعا ہے کہ اللہ اُنہیں صحت کیساتھ ہدایت دے تاکہ وہ عمر کے آخری عشرے میں بچوں والی حرکتوں سے باز آئیں۔

شامِ غزل کے اختتام پر میزبان گل بخشالوی نے معزز شعراءکی تشریف آوری پر اُن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ شعراءدوستوں کی تشریف آوری سے کاشانہ علم وادب بخشالی منزل آباد ہے اور مجھے اُمید ہے کہ اُردو ادب کی اشاعت اور سرفرازی کیلئے آپ بخشالوی سٹریٹ کو نہیں بھولیں گے۔ اُردو ادب ہماری شان اور پہچان ہے۔ گروپ فوٹو کے بعد معزز شعراءعادل جی ریسٹورنٹ کی سپیشل حلیم کھانے اور قہوہ پینے کے بعد رخصت ہوگئے۔

تبصرے بند ہیں۔