تبصرہ – ماہ نامہ المؤمنات ، عائشہ صدیقہ نمبر

رسالے کا نام: ماہ نامہ المؤمنات ، عائشہ صدیقہ نمبر
چیف ایڈیٹر :  شاہ اجمل فاروق ندوی
صفحات : 128
قیمت : 45 ؍ روپے
ناشر : ادارہ المؤمنات، جامعۃ المؤمنات الاسلامیۃ، لکھنؤ
تبصرہ نگار: ابوالفیض نیر جامعی

صدیقۂ کائنات ، صدیقہ بنت صدیق، محبوبۂ محبوبِ خدا، ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہؓ کی عظمت وپاکیزگی ہمارے عقائد میں شامل ہے۔ آپ کے علم و فضل کا خزانہ محفوظ نہ ہوتا تو امت مسلمہ کو قدم قدم پر دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا۔ لیکن اللہ رب العزت کا احسان ہے کہ اس نے آپ کی زبان مبارک سے نکلے ہوئے علوم کو محفوظ کرنے کا انتظام فرمایا اور اس سے استفادہ کرکے علماء امت نے ہزاروں مسائل کا استنباط کیا، جن سے پوری امت کے لیے دین پر چلنا آسان ہوگیا۔ لکھنؤ(انڈیا) سے نکلنے والا ماہنامہ اور اس کے محترم ایڈیٹر مولاناشاہ اجمل فاروق ندوی ہم سب کے شکریہ کے مستحق ہیں، جنھوں نے ہمیں بتایا کہ ماں عائشہ صدیقہؓ کے متعلق اردو زبان میں کیا ہے اور کتنا ہے؟ یہ بات سخت حیران کرنے والی اور افسوس ناک ہے کہ علامہ سید سلیمان ندویؒ کی کتاب کے بعد اردو زبان میں ایسی کوئی جامع علمی کتاب نہیں لکھی گئی، جس کا موضوع ماں عائشہؓ کی ذات ہو۔ زیر نظر مجلہ ’’عائشہ صدیقہ نمبر‘‘ پورے اردو داں طبقے کو آئینہ دکھا رہا ہے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں؟ ’’عائشہ! جبرئیل تمہیں سلام کہہ رہے ہیں‘‘ کے عنوان سے لکھے گئے اداریہ میں محترم ایڈیٹر نے بہت ہی دلکش انداز میں مقامِ عائشہ کو واضح کیا ہے اور کئی علمی و تحقیقی انکشافات بھی کیے ہیں۔ آپ نے مدلل انداز میں بتایا ہے کہ ماں عائشہ صدیقہؓ پر اردو صحافت میں کوئی جامع خصوصی شمارہ موجود نہیں ہے۔ مدیر عالی مقام کا یہ انکشاف پڑھ کر ہم ورطۂ حیرت میں پڑ گئے اور اپنے طور بھی کافی سَرچ کیا، لیکن آخر میں مایوسی ہی ہاتھ آئی۔ اس کے بعد احساس ہوا کہ میں اس وقت کتنے اہم شمارے پر تبصرہ کر رہا ہوں۔ جس کی کوئی مثال پوری اردو صحافت میں نہیں ملتی۔
اس خصوصی شمارے کو دیکھ کر محترم ایڈیٹر کے اعلیٰ علمی و تدوینی ذوق کی داد دینی پڑتی ہے۔ 128؍ صفحات میں علم و تحقیق کی ایک دنیا سمائی ہوئی ہے۔ شمارے کی تقسیم اس انداز سے کی گئی ہے کہ جامع انداز میں عائشہ صدیقہؓ کی شخصیت اور سیرت کے تمام گوشے آگئے ہیں۔ کسی موضوع کی تکرار نہیں ہے۔ ایک دو کو چھوڑ کر ہر مضمون بھرپور ہے۔ بہت غور و خوض کے باوجود کوئی ایسا موضوع ذہن میں نہیں آیا جس کو شمارے میں شامل نہ کیا گیاہو۔ حد تو یہ ہے کہ جس موضوع پر جتنی گفتگو ہونی چاہیے تھی اتنی ہی گفتگو کی گئی ہے۔ جو موضوعات تفصیل طلب ہیں، اُن پر تفصیلی مضامین ہیں، جن پر متوسط درجے کے مضامین کافی ہیں، اُن پر اسی درجے کے مضامین ہیں۔ آخر میں شعراء کی مناقب شامل کرکے ذہنی بالیدگی کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ آخر میں ماں عائشہ صدیقہؓ پر اردو زبان میں لکھی جانے والی کتابوں کی فہرست اور ایک صفحہ میں آپ کی زندگی کا پورا خاکہ بھی ایک اہم علمی چیز ہے۔ اس کے بعد کئی انڈکس ہیں، جو تحقیق کے طالب علموں کے لیے بہت قیمتی سوغات ہیں۔
شمارے میں جن موضوعات پر گفتگو کی گئی ہے وہ اس طرح ہیں: حضرت عائشہؓ۔ سفرنامۂ حیات، حضرت عائشہ کی تعلیم وتربیت، حضرت عائشہؓ قرآن کی نظر میں، حضرت عائشہؓ احادیث کی روشنی میں، حضرت عائشہؓ اور سلف صالحین، حضرت عائشہ اور مؤرخین ، تفسیر قرآن میں حضرت عائشہ کا مقام، علم حدیث اور حضرت عائشہؓ، حضرت عائشہؓ کا فقہی مقام ، حضرت عائشہؓ کا ادبی مقام، حضرت عائشہ کا زہد و تقویٰ،حضرت عائشہؓ بہ حیثیت خاتونِ خانہ، نکاح کے وقت حضرت عائشہ کی عمرایک تحقیقی جائزہ، جنگ جمل ایک تفصیلی جائزہ، واقعۂ افک کی معنویت ، حضرت عائشہؓ پر اہل تشیع کے اعتراضات، حضرت عائشہؓ پر مستشرقین کے اعتراضات۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ان موضوعات کی ترتیب بھی ایسی ہے کہ اس میں تقدیم تاخیر کی بھی بالکل گنجائش نہیں ہے۔
الغرض یہ کہ ماہنامہ المؤمنات ، لکھنؤ کا عائشہ صدیقہ نمبر اردو صحافت کے ایک خلا کو پورا کر رہا ہے۔ اسی کے ساتھ اس سے امت مسلمہ کی ایک ضرورت کی بھی تکمیل ہوئی ہے۔ اس اہم علمی، تحقیقی، صحافتی اور دینی کارنامہ پر ادارہ المؤمنات اور اس کے ذمیداران مبارکباد کے مستحق ہیں۔

تبصرے بند ہیں۔