مرے آئینے پہ پتّھر سے بہت وار ہوا

محب الر حمان وفا

(یودا ضلع امراؤتی)

مرے آئینے پہ پتّھر سے بہت وار ہوا

سامنا کرنا کسی کا مجھے دشوار ہوا

جس کی بنیاد میں ہیں نقشِ قدم میرے چھپے

غیر کے نام سے وہ راستہ تیّار ہوا

جب بھری بزم میں کم ظرف نے اظہار کیا

اس کا احسان طبیعت پہ گراں باد ہوا

خوب آزر کی بڑائی ہوئی لیکن شہکاد

کتنی ہی ضربیں سہی ہیں تو نمودار ہوا

یوں تو ہر سمت سے لوگوں نے نشانہ باندھا

قلع پھر بھی نہ مِرے عزم کا مسمار ہوا

اے "وفا” ماں کی دعاؤں کا اثر ہے ورنہ

راستہ کیسے اندھیرے میں ضیاء بار ہوا

تبصرے بند ہیں۔