معجم ما ألف عن رسول ﷺ

 محمد انس فلاحی سنبھلی

 یہ "معجم” بیسوی صدی کے نامور محقق و مصنف ڈاکٹر صلاح الدین المنجد کی ہے۔ مصنف کا تعلق دمشق سے تھا۔ ۱۹۲۰ میں پیدا ہوئے اور ۲۰۱۰میں انتقال ہوا۔ آپ کو تحقیقی کارناموں اور تراث اسلامی کے سلسلے میں بیش بہا خدمات کی بدولت ’’ سندباد المخظوطات‘‘ اور’’ ابو المخطوطات ‘‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

 مصنف نے مختلف موضوعات پر ۱۵۰ سے زائد علمی کتابیں لکھی ہیں ۔جن میں ’’المنتقی من دراسات المستشرقین ‘‘ ، ’’التضلیل السیاسی‘‘ ، ’’الآمرون بالمعروف فی الاسلام‘‘ (مجلدان)،’’رسائل الی الشباب متشکک‘‘،’’الاسلام و العقل ‘‘،’’قواعدتحقیق المخطوطات العربیۃ ‘‘،اور ’’قواعدفھرسۃ المخطوطات العربیۃ ‘‘شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ دس کے قریب معاجم بھی تیار کیے ہیں ۔ جن میں ’’معجم النساء‘‘،’’معجم المؤرخین الدمشقین وآثارھم المخطوطۃ والمطبوعۃ‘‘،معجم المؤرخین بنی امیۃ مستخرج من تاریخ عساکر ‘‘،’’معجم اسماء المالیک ‘‘قابل ذکر ہیں ۔

  ’’معجم ما ألف عن رسول ﷺ‘‘ سیرت نبوی ؐ پر لکھی جانے والی کتابوں کی فہرست کا مجموعہ ہے۔ یہ ’’معجم‘‘ تین سال کی کڑی محنت اور جانفشانی کے بعد۱۹۸۲میں منظر عام پر آیا۔ اس معجم کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں بارہ اقسام کے تحت رسول اللہ ﷺ کی زندگی سے متعلق ہر گوشے پر لکھی جانے والی کتابوں کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

 ہر قسم میں تقریبا پندرہ سے بیس عناوین قائم کیے گئے ہیں ۔ پہلی قسم ’’عصر الرسول والجاھیلۃ ‘‘سے ’’الرسول قبل الرسالۃ‘‘ پر مشتمل ہے۔ جس میں ’’ مکہ مکرمہ‘‘،’’مولد رسول اللہ ‘‘ اسماء رسول اللہ ‘‘ ،نسب الرسول ‘‘اور’’ امھات الرسول ‘‘پر لکھی جانے والی کتابوں کی فہرست دے دی گئی ہے۔ دوسری قسم  میں ’’ المبشرات ‘‘ ،’’آیات النبوۃ واعلامھا و دلائلھا‘‘، ’’نبوۃالرسول ‘‘،’’ ختم الرسول ‘‘،’’ختم النبوۃ‘‘، ’’معجزات الرسول‘‘ ،کےعنوانات پر کتابوں کی فہرست ذکر کی گئی ہے۔

 تیسری قسم میں ’’الھجرۃ النبویۃ‘‘ ،’’تنظیم الدولۃ الاسلامیۃ فی المدینۃ ‘‘،’’المغازی‘‘، ’’عھود النبی ‘‘اور ’’ مسجد الرسول وروضتہ ‘‘کے عنوان پر کتابیں ذکر کی گئی ہیں۔

اسی طرح بقیہ قسموں میں بھی رسول اللہﷺ کی زندگی سے متعلق بقیہ گوشوں پر کتابوں کی ایک طویل فہرست مرتب کی گئی ہے۔

الغرض یہ’’ معجم‘‘  سیرت نبویﷺ پربیش بہا خزانہ ہے ،سیرت کا کوئی ایسا عنوان نہیں جس سے متعلق اس میں کتابوں کی فہرست نہ دی گئی ہو۔ یہ کہناتو بے جا  ہوگا  کہ اس میں تمام کتابوں کی فہرست شامل ہے ،البتہ اپنی طباعت سے پہلے جن کتابوں تک مولف کی رسائی ہوسکی ہے اور ان کے علم میں آسکی ہیں ان کا بہت خوبصورتی سے اندراج کیا گیا ہے۔

 اللہ مولف کی اس عظیم کو شش کو قبول فرمائے اور اسے ان کے لیے توشہ آخرت بنائے۔

تبصرے بند ہیں۔