ممتاز پی جی کالج میں مقابلہ شعر وسخن منعقد

محمد سلمان خان ندوی

آج ممتاز پی جی کالج کی لٹریری سوسائٹی کے زیراہتمام منعقد ہورہے سالانہ مسابقاتی پروگرام کے دوسرے روز شعر وسخن کامقابلہ ہوا۔ اس مقابلہ کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ طلباء وطالبات نے اپنی خودنوشت نظمیں پڑھیں۔ اور اردو، ہندی اور انگریزی تینوں زبانوںمیں اپنے منتخب اشعار کے ذریعہ اپنی چھپی ہوئی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔

اس مسابقہ شعر وسخن میںحکم کے فرائض انجام دینے کیلئے شعبۂ عربی لکھنؤ یونیورسٹی کے پروفیسر احمد نسیم صاحب، شہرادب لکھنؤ کے ممتاز شعراء ڈاکٹر عصمت ملیح آبادی، جناب رفعت شیداصاحب، اور ڈاکٹرہارون رشید صاحب موجودتھے۔

پروگرام کی نظامت ڈاکٹرفردوس جہاں صدرشعبہء اردو اور ڈاکٹرفہیم احمدصاحب شعبہء ہندی نے انجام دئے۔ اس مقابلہ کو آرگنائز کرنے میں ڈاکٹرفردوس جہاں ،ڈاکٹرمحمدسلمان خاں ندوی، ڈاکٹر عبدالرحیم صاحب نے اپنی اہم خدمات انجام دیں۔

اس موقع پرکالج کے پرنسپل پروفیسر عتیق احمد فاروقی نے اپنے تاثراتی خطاب میں کہاکہ اس طرح کے پروگرام طلبہ کے کردارسازی کیلئے انتہائی مفید ہیں۔ اس سے ان کی چھپی ہوئی صلاحیتیں اجاگرہوتی ہیں اور یہ پتہ چلتاہے کہ کہ نوجوان نسل اپنے خوابوں کی تعمیر کیلئے پرعزم ہے۔ اس کامیاب پروگرام کے انعقاد پرشہر کے موجود ممتاز شعراء نے مبارک باد دی اور طلبہ کی حوصلہ افزائی کی۔اس موقع پر انہوںنے اپنے منتخب کلام بھی پیش کئے۔ اس موقعہ پر پرکالج کے پراکٹر ڈاکٹر فیاض احمد قدوائی سمیت متعدد اساتذہ اوربڑی تعدادمیں طلبہ موجودرہے۔

تبصرے بند ہیں۔