منافق

افتخار راغبؔ

جھوٹ پر جھوٹ بولتا ہو جو

جس کے دل میں نہ ہو خدا کا ڈر

جو خیانت کرے امانت میں

اور چلا دے چھُری بھروسے پر

اک ذرا بھی کسی سے جھگڑا ہو

تو اُتر آئے بد کلامی پر

وعدہ و عہد توڑنے والا

دین و ایمان کا ہو سوداگر

پائی جائیں یہ خصلتیں جس میں

در حقیقت وہی منافق ہے

تبصرے بند ہیں۔