میں جو یوں بے قرار رہتا ہوں

 پریم ناتھ بسملؔ

میں جو یوں بے قرار رہتا ہوں

ہر گھڑی تجھ کو یاد کرتا ہوں

بن تیرے دل کہیں نہیں لگتا

تنہا گھٹ گھٹ کے آہ بھرتا ہوں

کتنا مصروف ہو گیا انساں !

میں ہواؤں سے بات کرتا ہوں

کل ملا دوست اک پرانا تھا

میں نے سوچا کہ حال کہتا ہوں

کیا کہا اس نے کیا کہوں صاحب !

 شرم کی بات کہتے ڈرتا ہوں

اتنی فرصت نہیں مجھے بسملؔ

میں ہوں مصروف،یار چلتا ہوں

تبصرے بند ہیں۔