’ناول کا بدلتا منظرنامہ‘  کے عنوان پر دو روزہ قومی سیمینار کا انعقاد

ڈاکٹر خالد مبشر

اردو زبان ہندوستان میں ہی پلی بڑھی اور یہ ایک ہند آریائی زبان ہے۔لیکن اس زبان کی وسعت اور خوبصورتی یہ ہے کہ اس میں عربی، فارسی، ترکی اور ہندوستانی بولیوں کے علاوہ دنیا بھر کی زبانوں کے الفاظ موجود ہیں ۔ اردو شعر و ادب کی تاریخ، اعلیٰ انسانی اقدار، گنگا جمنی تہذیب و ثقافت اور باہمی رواداری سے عبارت ہے۔

 اس زبان نے اڈیسہ کی تعمیر و تشکیل میں بھی بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار کابینی وزیر برائے بہبودِ خواتین و اطفال اڑیسہ پرفل سامل نے رضوانی ویلفیئر بھدرک اور قومی کونسل کے زیرِ اہتمام ’ناول کا  بدلتامنظر نامہ‘ کے موضوع پرمنعقدہ دو روزہ قومی سیمینار کے افتتاحی سیشن میں کیا۔وزیر موصوف نے اس موقع پر رضوانی ویلفیئر ایسو سی ایشن کے چیئر مین کی تعلیمی و ادبی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں مبارک باد پیش کی۔ اور اسکولوں میں اردو کے فروغ کے سلسلے  میں حکو متِ اڑیسہ کے مثبت عزائم کا اظہار کیا نیز انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اڈیسہ اردو اکیڈمی کو مزید مستحکم اور فعال بنانے کی ضرورت ہے۔

رضوانی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے چیئر مین پروفیسر عبدالنبی نے صدارتی خطاب میں کہا کہ ہماری ایسو سی ایشن مختلف تعلیمی ادبی اور سماجی محاذوں پر فلاحی اور رفاہی خدمات انجام دے رہی ہے۔ گذشتہ سال ’اردو شاعری میں جدیدیت کی سمت و رفتار ‘ کے عنوان سے کامیاب قومی سیمینار کا انعقاد کیا گیا تھااور اب ناول کے بدلتے منظر نامے پر اس سیمینار کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ ان دونوں سیمیناروں میں شعبۂ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اساتذہ اور ریسرچ اسکالرز کا بے پناہ تعاون حاصل رہا۔

اس سیمینار میں ڈاکٹر عادل حیات ، ڈاکٹر خالد مبشر ، ڈاکٹر انوار الحق، امتیاز احمد علیمی (جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی) ڈاکٹر معید الرحمن(علی گڑھ) ، ڈاکٹر قسیم اختر(پورنیہ،بہار)، پروفیسر شہناز نبی اور ڈاکٹر شیخ الماس(کولکاتا)، نغمہ تبسم (حیدر آباد ) ، سعید  رحمانی اور شیخ قریش (کٹک، اڑیسہ)ڈاکٹر رقیہ بیگم (بالا سور، اڑیسہ) نے مقالے پیش کئے۔  امیتا بالا آچاریہ اور رمیشا نے سامعین سے خطاب کیا۔

اس موقع پر ڈاکٹر انوارالحق کی کتاب ـ’فکشن تجزیہ اور موہوم حقیقت‘ کا اجرا وزیرِ کابینہ  پرفل سامل کے دستِ مبارک سے عمل میں آیا۔ موصوف کی اس کتاب میں فکشن کی ما بعد جدید مقبول تکنیک موہوم حقیقت اور کچھ اہم ناولوں اور افسانوں کے تجزیے شامل ہیں ۔

سیمینار کی شام کو ایک شعری نشست کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں پروفیسر شہناز نبی، ڈاکٹر عادل حیات، ڈاکٹر خالد مبشر، ڈاکٹر قسیم اختر کے علاوہ مقامی شعرا نے بھی حصہ لیا۔

مختلف سیشن میں پروفیسر عبد النبی ،ڈاکٹر خالد مبشر، ڈاکٹر معید الرحمن،  ڈاکٹر کمال النبی، ریاض النبی، شمائل نبی، سنور خان، محمد خالد ، مہتاب عالم، اعجاز القادری اور شفیع احمد نے استقبال، نظامت اور اظہار تشکر کے فرائض انجام دئے ۔سیمینار میں بڑی تعداد میں اردو کے شائقین موجود تھے۔

تبصرے بند ہیں۔