ناپائیدار ہیں اہل دنیا سب سے رشتہ توڑ 

حبیب بدر

ناپائیدار ہیں اہل دنیا سب سے رشتہ توڑ
دنیا سے رشتہ توڑ دے رب سے رشتہ جوڑ

بہت رونا پڑا ہے غیروں کو دل دے کر مجھے
خود پاس رکھ اسے اب نہ دل سے رشتہ جوڑ

صبر ہی دوائے دل ہے شکشت خوردہ دلوں کیلئے
صبر کر لے پیارے نہ صبر سے رشتہ توڑ

پیکر دردوالم ہونے کی اگر ہو تڑپ
آمحفل یار میں بے وفا سے رشتہ جوڑ

بہت صحراءنوردی کی ہے تلاش یار میں بدر
صحراء نوردی چھوڑ دے ایک در سے رشتہ جوڑ

تبصرے بند ہیں۔