حبیب بدر
دشت دل میں اب ہلچل مچا ہے
جنون وعشق کی یہی اب سزا ہے
…
نہ جائیں آپ وادی جنوں کی طرف
لئے ہاتھ میں خنجر ستمگر کھڑا ہے
…
توڑ کے آزمائیں اب ساغر محبت
یہ حوصلہ لئے اب بدر بھی چلا ہے
…
نگاہیں جھکے گی نہ پیاس ہی بجھےگی
اسیر جنوں کی یہی اب سزا ہے
تبصرے بند ہیں۔