نعت النبیؐ مقابلہ 2019ء

سروش ایجوکیشنل اینڈ ویلفئیر سوسائٹی اورنگ آباد کے زیر انتظام وارثانِ حرف وقلم کے لئے گذشتہ  ۳۰؍ ۳۱؍ جنوری اور یکم فروری کو منعقدہ بیاد حافظ محمد عیاض الدین فاروقی دوسرے نعت النبی ؐ مقابلہ ۲۰۱۹ء  اور محمد خواجہ معین الدین میموریل بین المدارس چہارواں بیت بازی مقابلہ ۲۰۱۹ء کے فائنل مقابلے آج تاپڑیہ ہال (ناٹیہ مندر)میں منعقد ہوئے جس میں سروش اُردو ہائی اسکول تعلیم آباد، مٹمٹہ نے بیت بازی کا فائنل مقابلہ جیت کر اپنی سبقت اور انعام اوّل برقراررکھی اور بشر نواز ٹرافی حاصل کی اس اسکول کو سندِ افتخار سے نوازا گیا۔

سروش اُردو ہائی اسکول ناگسین کالونی نے دوسرا انعام قمر اقبال ٹرافی حاصل کی اورسندِامتیاز جبکہ اقراء گرلز اُردو ہائی اسکول نے تیسرا انعام جاوید ناصر ٹرافی اور سندِ اختصاص حاصل کی اور نور اُردو ہائی اسکول کی ٹیم چوتھے مقام پررہی جسے خلیل صادق ٹرافی  ان کے فرزند راحیل صدیقی کے ہاتھوں دی گئی ان کے علاوہ مولانا آزاد ہائی اسکول گھاٹ ناندرہ کو خصوصی ترغیبی انعام دیا گیا جبکہ اقراء بوائز ہائی اسکول، ملک عنبر اُردو ہائی اسکول، موتی والا ہائی اسکول اور العرفان سیکنڈری اسکول خلد آباد کو ترغیبی انعامات سے نوازہ گیا۔ ان مقابلوں میں بحیثیت مجموعی تمام مقابلوں میں بیسٹ پرفارمنس پرلڑکوں میں سیّد طارق قادری سیّد نظیر الدین متعلم اقراء اُردو بوائز ہائی اسکول کو ابوبکر رہبر ٹرافی اورسندِ تفضیل اور لڑکیوں میں سروش اُردو اسکول کی طالبہ نِدا انجم سیّد اظہر اور اقراء اُردو گرلز اُردو ہائی اسکول کی طالبہ ایمن فاطمہ شیخ متین کو ڈاکٹر سلیم محی الدین ٹرافی اورسندِ تفضیل سے سرفراز کیا گیا۔

 اسی طرح حافظ محمد عیاض الدین فاروقی دوسرے نعت النبی مقابلے کے لڑکیوں کے زمرے میں فاطمہ گرلز ہائی اسکول کی طالبہ گلشن معراج نے پہلا مقام حاصل کیا اور انہیں حافظ حسن ٹرافی سے نوازا گیا۔ علامہ شبلی ہائی اسکول کی طالبہ شمع پروین نے دوسرامقام حاصل کیا اور مولانا سعید خان ٹرافی حاصل کی جبکہ انشاء فاطمہ شیخ شفیق علامہ شبلی ہائی اسکول نے انعام سوم حاصل کیا اور قاضی معین شاہد ٹرافی حاصل کی۔ جبکہ لڑکوں کے زمرے میں العرفان سیکنڈری اسکول کے طالب علم سیّد صہیب سیّد کلیم الدین کے انعام اوّل اور حافظ عبدالوحید خان نقشبندی ٹرافی حاصل کی، الھدیٰ اُردو ہائی اسکول کے طالب علم شیخ ابوذرشیخ مبین نے دوسرا انعام اور مولانا محمد ریاض الدین فاروقی ندوی ٹرافی حاصل کی اور جامعہ اسلامیہ کاشف العلوم کے طالب علم شیخ شریم جاوید نے انعام سوّم اور حافظ عبدالستّار ٹرافی حاصل کی۔

ہر دو مقابلوں میں حکم کے فرائض انجام دینے والے حضرات  ڈاکٹر سلیم محی الدین، مسعود اختر، ڈاکٹر قاضی اختر سلطانہ،   قاضی فوّاد صدیقی،  ڈاکٹر قاضی نوید صدیقی،  حافظ سیّد محمد سلمان، سیّد فاروق احمد، سیّد عبداللہ، سیّدہ عطیہ حسینی، ھدی فاطمہ اور طوبیٰ فاطمہ کو سندِ عدل و انصاف عطا کی گئی۔ مقابلے میں شامل تمام مدارس کو سندِ استحسان ان کے صدر مدرس کے نام پر پیش کی گئی جبکہ وقت کا حساب کتاب رکھنے والے خالد سلیم اور ان کی اہلیہ فوزیہ سلطانہ کو سندِ محتسب ِ وقت اور مقابلے میں اشعار کو بہترین انداز میں پیش کرنے والے طلباء کو  سندِ حُسنِ بیان اور اس مقابلے میں مختلف خدمات انجام دینے والے تمام معاوین کو سندِ حُسن انتظام،  ججس کے دیئے گئے نمبرات کے اعدادوشمار کو شمار کرکے نتائج ظاہر کرنے والے اساتذہ کو سندِ شماریات،  ان مقابلوں میں نظامت کے فارئض انجام دینے والے تمام مرد و خواتین اساتذہ کو سندحُسنِ نظامت جن میں قاضی محمد ضیاء الحق، سیّدزُبیر احمد ندوی، ڈاکٹر رضوانہ خان، فریحہ سحر، رازق حُسین صادق حُسین، رومانہ جویریہ، ملکہ تمکین، زیبا تبسّم، شعیب صدیقی، عالیہ آفرین، سُمیہ رضوی، مہ افروز، پرویز عالم، سیّد امجد الدین قادری اور محمد صابر ان تمام حضرات و خواتین نے ابوبکر رہبر اور خالد سیف الدین کی ترغیب و ہدایت پر عمل کرتے ہوئے نظامت کے فرائض بہ حُسن وخوبی انجام دیئے۔

وارِثانِ حرف و قلم گروپ کی روایت کے مطابق اس پروگرام میں بھی مختلف حضرات کا استقبال کیا گیا اور ایوارڈس بھی پیش کئے گئے جن میں محمد لطیف الدین صدیقی کو بعد از مرگ ایوارڈ اُن کی سماجی خدمات کے اعتراف میں دیا گیایہ ایوارڈ مرحوم کی دختران صباء شعیب خسرو، حِنا فردوس مبشر، فرزند عمر فاروق صدیقی، برادر رضی الدین شکیل اور ان کے عزیز دوست ڈاکٹر الطاف قریشی نے قبول کئے  جبکہ ڈاکٹر محمد صدرالحسن ندوی و مدنی،  ڈاکٹر ادریس محمد فاروقی کا استقبال اُن کی حُسنِ خدمات سے سبکدوشی پر کیا گیا۔

مذکورہ بالا انعامات و ایوارڈس پیش کرنے میں نورالحسنین،  مقابلہ کے حکم حضرات، راحیل صدیقی، ڈاکٹر اشرف جاوید، مسعود اختر، ڈاکٹر قاضی اختر سلطانہ، ڈاکٹر ممتاز جہاں صدیقی، سیّد شوکت علی (کرشمہ ) ، ڈاکٹر عبدالمعید صدیقی، سلیم صدیقی  (صدر الحراء ایجوکیشنل سوسائٹی)،  شیح محمد سلیم  (سلیم اینڈ اسوسیٹ)  محمد وصیل، رضی الدین شکیل،  متین احمد (ڈائریکٹر کامگار منڈل)، محبوب پٹھان، شفیق شیخ،  ڈاکٹر رضوانہ شمیم،  سیّدہ تنویر رُخسانہ،  شیح ظہور خالد (سینٹ ممبر)،  پروفیسر شیخ صبور،  سعد صدیقی،  شیخ محمد ایوب (صدر، اُردو ایجوکیشن سوسائٹی )،  منصور مصطفی، مولانا معز الدین فاروقی، مولانا محمد مجیب قاسمی، رفعت خان، خان جمیل احمد، اور رفیع الدین صدیقی کے ہاتھوں پیش کئے گئے۔ اسکے علاوہ اس پروگرام میں عظیم راہی، زُبیر موتی والا، صلاح الدین صدیقی، سیّد کامل،  معین الدین انصاری، عبدالمجید خان،  محمد فاروق حافظ عبدالستّار،  شمیم ہاشمی، مولانا ضیاء الرحمن فاروقی، قاری شکیل، ڈاکٹر اشرف جاوید، شہزاد خان، سیّد امجد الدین قادری، شیخ شرف الدین، عرفان رؤف، خان یاسر، تحسن احمد خان اور عدنان کرمانی موجود تھے۔ تمام مقابلوں اور جلسئہ تقسیم انعامات کی نظامت ابوبکر رہبر اور خالد سیف الدین نےکی اور مرزا اعجاز بیگ کے شکریہ اور  ترانہ ٔ  سروش پر پروگرام اور مقابلوں کے سلسلہ کا اختتام عمل میں آیا۔

تبصرے بند ہیں۔