نقوش ہند مٹتے جا رہے ہیں
ڈاکٹرسراج الدین خاں سراج قاسمی
(پروفیسرعبد العلي طبيه كالج كٹولی لکھنئو)
نقوش ہند مٹتے جا رہے ہیں
رجال اللہ اٹھتے جا رہے ہیں
…
جنہوں کے دم سے قائم روشنی تھی
وہی اسلاف اٹھتے جا رہے ھیں
…
مسلمانوں تمھیں کچھ ھوش بھی ھے
تمھارے پیر کٹتے جا رہے ھیں
…
زمیں و آسماں سب کیوں نہ روئیں
میرے اسلاف اٹھتے جا رہے ھیں
…
ابھی جو جا چکے مولانا سالم
اجالے ایسے گھٹتے جا رھے ھیں
…
جگر کاخون سب پانی ھواھے
مرے آ نسو ٹپکتے جا رھے ھیں
…
میری غزلوں میں ھے کچھ ساز ایسا
سبھی کے دل دھڑکتے جا رھے ہیں
…
سراج اسکا مجھے بھی غم بہت ہے
میرے بچے بھٹکتے جا رہے ہیں
تبصرے بند ہیں۔