کافور ہوگی تیرگی اک دن مرے جنون سے

افتخار راغبؔ

کافور ہوگی تیرگی اک دن مرے جنون سے

پھوٹے گا نورِ آگہی اک دن مرے جنون سے

سیراب ہو نہ دل کبھی، بڑھتی رہے یہ تشنگی

شاداب ہوگی شاعری اک دن مرے جنون سے

خوش تھے مرے جنون کو بڑھتا ہوا جو دیکھ کر

وحشت اُنھیں بھی ہو گئی اک دن مرے جنون سے

ہر درس گاہِ عاشقی، دنیاے حسن و عشق بھی

سیکھے گی دل گرفتگی اک دن مرے جنون سے

اُن کی ادا و ناز کا راغبؔ تھا مجھ کو سامنا

ٹکرائی اُن کی عقل بھی اک دن مرے جنون سے

تبصرے بند ہیں۔