کچھ لوگ نصیحت کر کے ہی دل اپنا بھر لیتے ہیں 

حبیب بدر

کچھ لوگ نصیحت کر کے ہی دل اپنا بھر لیتے ہیں
اپنا تو غم ذرا بھی نہیں اوروں کے غم میں گھٹتے ہیں

اے ارض و سماں ذرا تو ہی بتا کیا یہ کوئی اپنا پن ہے
کہنے کو تو ناصح کہتے ہیں پردل میں بغاوت رکھتے ہیں

جا اور چلا جا تو قریب بھی میرے نہ آنا کبھی
وہ لوگ میرے دشمن ہیں الٹے جو نصیحت کرتے ہیں

لوگوں کے احوال دنیا میں کچھ عجیب ہی ہوتے ہیں بدر
کچھ غم سے برائت چاہتے ہیں کچھ بیتابی غم میں مرتے ہیں

تبصرے بند ہیں۔