کیا یوگی پرباپ کی نصیحتوں کااثرپڑے گا؟

عبدالعزیز

یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ جومسلم اوراسلام دشمنی کے لئے مشہورہیں اورفرقہ وارانہ فسادمیں ملوث ہونے کی وجہ سے 14 دن جیل کی سزابھی بھگت چکے ہیں اوران کے خلاف درجن بھرمقدمات زیرسماعت ہیں جنہیں سابقہ حکومتوں نے نظراندازکررکھاتھااب توخودان کی حکومت ہوگئی ہے ۔ مقدمات شایدہی کسی عدالت میں قابل سماعت سمجھیں جائیں ۔ یوگی اورجوگی عام طورپراقتداراوراختیارات حاصل کرنے سے دوررہتے ہیں مگریہ نرالے قسم کے یوگی ہیں بابارام دیواوردیگرسائیوں اورجوگیوں کی طرح ہیں جواقتداراختیارات اورتشددوانتہاپسندی ہی کواپنے اوراپنے مٹھ کی ترقی کے لئے مناسب اورموزوں سمجھتے ہیں ۔

 یوگی کے باپ کانام انندسنگھ بشت ہے وہ سرکاری ملازم رہ چکے ہیں ۔ یوگی کواعلیٰ تعلیم دیناچاہتے تھے مگروہ بی ایس سی کاامتحان کسی طرح پاس کرکے اپنے روحانی گروجسے وہ اب باپ کادرجہ دیتے ہیں اویتھ ناتھ کے پاس گورکھپور چلے آئے ،اویتھ ناتھ کے یہاں بھی ان کی ذہنی پرداخت اورتربیت ہوئی، پہلے ہندوسبھاکے ممبرتھے جومسلمانوں کے لئے آر ایس ایس سے بھی خطرناک تنظیم ہے ایک عددیوباباہنی بھی بنارکھاجس کاکئی اضلاع میں اثرپایاجاتاہے۔

  یوگی کے باپ مسٹرانندسنگھ بشت اترکھنڈمیں رہتے ہیں جوکبھی اترپردیش کاحصہ تھا، انہوں نے اپنے بیٹے کووزیراعلیٰ بننے کے بعدپدرانہ نصیحت کی ہے کہ وہ سب کولے کرچلے اورسب کی ترقی اورخوشحالی کاخیال رکھے اس لئے کہ اس کی پارٹی اوراسے نہ صرف ہندوؤں نے ووٹ دیابلکہ برقعہ پوش خواتین نے بڑی توقعات اورامیدوں کے ساتھ ووٹ دیئے ہیں ۔ کسی نامہ نگارنے اب تک یوگی سے باپ کی نصیحت کے بارے میں کچھ پوچھانہیں اورنہ یوگی نے کسی ردعمل کااظہارکیامگریوگی کی حکومت کی ترجیحات سے بخوبی اندازہ ہوتاہے کہ وہ باپ کی نہیں بلکہ مودی اورشاہ کی سنیں گے اورآرایس ایس اوربی جے پی کی پالیسیوں کونافذالعمل بنائیں گے تاکہ 2019ء کے الیکشن میں ووٹوں کاپولرائزیشن ہو اورفرقہ وارانہ آہنگی کے بجائے فرقہ وارانہ ماحول قائم ودائم رہے۔

یوگی کی ذہنی تربیت ہندومہاسبھامیں ہوئی ہے جبکہ مودی آرایس ایس کے پروردہ ہیں اس لئے یوگی کی فسطائیت اورانتہاپسندکی مودی سے بھی کہیں زیادہ ہے ان کے ویب سائیٹ پرجوبیانات ہیں اورانتخابی جلسوں کی جو زہرافشانیاں ہیں وہ مودی سے بھی کئی گنازیادہ ہیں اس لئے باپ کی وہ ان سنی کردیں گے۔ حقیقت تویہ ہے کہ جوپیالہ میں ہوتاہے وہی ٹپکتاہے ۔ ان کے ذہن کے پیالہ میں زہربھراہواہے وہ ان کازہریلااندازہوگا۔ یوپی میں بیل اوربھینس کے گوشت کی دکانیں بندکی جارہی ہیں یہاں تک کہ بکرے کے گوشت کی دکانوں کوبھی بخشانہیں جارہاہے الٰہ آبادمیں کئی دکانیں نذرآتش کردی گئیں ۔لکھنؤمیں بڑے گوشت سے جوہوٹل چل رہے تھے وہ بھی بندہوگئے ہیں یابند ہونے والے ہیں ۔

  یوگی اپنی پارٹی بی جے پی کی طرف سے لوجہادکی مہم میں بڑھ چڑھ کرحصہ لے چکے ہیں اب اینٹی لواسکاڈکی مہم چلارہے ہیں ۔ دراصل یوگی جی 2019ء کے الیکشن کے مددنظروہ سارے کام انجام دیناشروع کردیئے ہیں جن سے ان کی پارٹی کو2019ء میں یوپی سے لوک سبھاکی ستربہترسیٹیں مل جائیں اورمودی پھروزیراعظم ہوجائیں ۔ یوگی مودی کے ہی نامزدوزیراعلیٰ ہیں الیکشن سے پہلے یاالیکشن کے بعدوزیراعلیٰ کے لئے ان کانام نہیں آتاتھا۔ ایک طرح سے اندراگاندھی کاوہ اندازجب ریاستوں میں وزیراعظم کے نامزدامیدوارکوبغیرچوں چراکے ریاستی قانون ساز پارٹی کالیڈرمنتخب کرلیتے تھے اوروہ وزیراعلیٰ ہوجاتاتھا۔بالکل وہی حال اس وقت ہے ۔مودی جس کوچاہیں گے وہ وزیراعلیٰ ہوگا اورجس کوچاہیں گے صدرجمہوریہ۔ دوسرے کسی اورکی ہمت یاطاقت نہیں ہے کہ وہ مودی کے کام کاج پرزبان کھولے ۔

یوگی اپنے باپ کی نصیحت کونظراندازکردیں گے اورمودی کی بات کوسرآنکھوں پررکھیں گے ۔ ّج (25؍ مارچ)کواپنے مٹھ جانے کی تیاری کررہے ہیں کیونکہ ان کومٹھ زیادہ عزیزہے ۔ ماں باپ ان کے لئے بے معنی ہیں انہوں نے اپنے انتخابی فارم کے کالم میں اپنے باپ کانام انندسنگھ بشت کے بجائے اویتھ ناتھ لکھاتھا ، اویتھ ناتھ وہ ہستی تھی جوبابری مسجدکے انہدام کی مہم اوررام مندرکی تعمیرکی تحریک میں پیش پیش تھی۔ چیلابھی گروکے نقش قدم پرہے۔اس لئے یوگی پرنہ باپ کی نصیحتوں کااثرپڑے گااورنہ ہندودھرم کی اچھی باتوں کی طرف توجہ مبذول ہوگی کیونکہ وہ آج کے سیاسی یوگی ہیں وہ بھی جوسنگھ پریوارکی تشددآمیزسیاست کے شکارہیں جوملک کواجالے سے اندھیری کی طرف لے جارہے ہیں ۔ایسے لوگوں کوجوملک کے اندھیرے کے خلاف ہیں انہیں روشنی پھیلانے کے لئے تاریک پسندوں سے زیادہ محنت کرنی ہوگی اورمل جل کرکرنی ہوگی جب ہی تاریکیاں چھٹ سکتی ہیں ۔

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔