کیا ہے قسمت میں قلبِ مائل کی

افتخار راغبؔ

 کیا ہے قسمت میں قلبِ مائل کی

حد نہیں رنج کے وسائل کی

وہ کہ ہر مسئلے کا میرے حل

میں کہ جڑ اُس کےسب مسائل کی

کتنا پھیلا ہے زہر وحشت کا

کتنی تاثیر ہم نے زائل کی

 کاسۂ  عشق میں وفا کی بھیک

اور کیا آرزو تھی سائل کی

 اُن کی ضد کا تھا سامنا راغبؔ

دھجیاں اُڑ گئیں دلائل کی

تبصرے بند ہیں۔